علم حاصل کرنا اور اس پر عمل کرنا ضروری ہے ،علامہ الیاس قادری

بدھ 18 مارچ 2020 20:13

علم حاصل کرنا اور اس پر عمل کرنا ضروری ہے ،علامہ الیاس قادری
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2020ء) امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطا ر قادری نے کہا ہے کہ ہمارے بزرگان دین اپنے علم پر عمل کرتے تھے ، علم پر عمل نہ کرنے مثال اس شخص کی ہے جس کے پاس اسلحہ کی کثرت ہو ،وہ طاقت ور بھی ہوایسے میں اچانک خوفناک شیر اس پر حملہ آور ہوجائے اور وہ نادان اپنے اسلحہ پر بھروسہ کرکے بیٹھا رہے اور اسے استعمال نہ کرے ۔

جس طرح ہتھیار استعمال میں لائے بغیر شیر کے حملے سے نہیں بچا جاسکتا اسی طرح علم پر عمل کئے بغیر نجات مشکل ہے ۔اگر نیک عمل نہ کیا اور باعمل نہ بنے گزرے وقت کو درست نہ کیا تو بروز قیامت بہت افسوس ہوگا ۔ ہمت کیجئے ،نفس امارہ لو شکست دیں اور اللہ عزوجل کی عبادت کریں ۔موت بہت قریب ہے اور قبرستان والے منتظر ہیں ۔

(جاری ہے)

اس بات سے ڈریں کہ کہیں نیک اعمال کئے بغیر قبرستان نہ جانا پڑ جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے بذریعہ ویڈیو لنک مدنی مذاکرے سے بیان کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ جب میت کو قبر ستان تک لایا جاتا ہے تواللہ عزوجل اس سے چالیس سوالات فرماتا ہے ۔علم حاصل نہ کرنا ،علم حاصل کرکے عمل نہ کرنا باعث تشویش ہے ،بروز قیامت اس شخص کو سب سے زیادہ حسرت ہوگی جس نے علم پر عمل کرتے ہوئے فائدہ نہ آٹھایا ۔اگر علم کے حصول اور عمل کے معاملے میں سستی کا مظاہر کرتے رہے تو بروز قیامت سخت پیشمانی کا سامنا ہوسکتا ہے ۔

امیر اہلسنت نے کہا کہ ہم جو ں جوں زمانہ نبوی سے دور ہورہے ہیں، مساجد میں رونق کم ہوتی جارہی ہے،افسوس مساجد میں بعض جگہ تالے پڑے ہوتے ہیں، جالے پڑے ہوتے ہیں، وضوخانے اور استنجا خانوں کا ٹھکانہ نہیں ہوتا، اسکی وجہ سے لوگوں کی ہمت ٹوٹ جاتی ہے۔یادرکھیں جو ایک وقت کی نماز جان بوجھ کر ترک کرے تو اسکا نام جہنم کے اس دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے جس سے وہ جہنم میں داخل ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے بذریعہ ویڈیو لنک مدنی مذاکرے سے بیان کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ پہلے والدین نماز پڑھتے تھے اور ان کی اولاد بھی نماز بھی پڑھا کرتی تھی، اب ایک تعداد ہے جو نماز نہیں پڑھتی اور ان کی اولاد بھی نماز نہیں پڑھتی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں نمازی اور باکردار مسلمان بننا ہوگا،آپ خود بھی نمازکا اہتمام کریں اور مسلمانوں کو بھی نماز کی دعوت دیں، کسی کے نمازی بن جانے پر ثواب ملے گا ایسا نہیں ہے بلکہ آپ اگر کسی کو نماز کی دعوت دیں گے وہ نماز ی بنے یا نہ بنے مگر آپ کو ثواب ملے گا،لہٰذا نماز کی دعوت عام کریں۔دعوت اسلامی کے مدنی ماحول میں علم حا صل کرنے ،عمل کرنے اور نیکیاں کرنے کے بہت سے مواقع ملتے رہتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :