کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد سی پیک پر کام کرنے والے چینی کارکنوں کی پہلی کھیپ ووہان سے پاکستان واپس روانہ

منصوبے کے تسلسل کو یقینی بنانے کیلئے سی پیک کے مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے 345 چینی انجینئرز اور کارکن جمعہ کے روز پاکستان پہنچ جائیں گے

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 19 مارچ 2020 23:48

کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد سی پیک پر کام کرنے والے چینی کارکنوں کی ..
اسلام آباد /ووہان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 19 مارچ2020ء) کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد سی پیک پر کام کرنے والے چینی کارکنوں کی پہلی کھیپ پاکستان واپس روانہ ہوگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منصوبے کے تسلسل کو یقینی بنانے کیلئے سی پیک کے مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے 345 چینی انجینئرز اور کارکن جمعہ کے روز پاکستان پہنچ جائیں گے۔ چینی انجینئرنگ کمپنی گیزوبہ کے مطابق زیرِتعمیر سی پیک منصوبوں کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے ہائیڈرو پاور اور روڈ تعمیراتی منصوبوں پر تعینات انجینئرز اور اعلی انتظامی عملہ کے ارکان پر مشتمل پہلی کھیپ جو کہ چینی شہر ووہان سے ہے کل صبح اسلام آباد میں پہنچ جائے گی۔

کمپنی کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے مزدوروں کو چارٹرڈ طیارے کے ذریعے روانہ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

کمپنی نے بتایا ہے کہ ان میں سے کمپنی کے 145 افراد کےعملے کو 52 دن تک تنہائی میں رکھا گیا تھا تاکہ اس بات کا یقین کیا جاسکے کہ ان میں سے کسی کو بھی کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہے۔ عہدیدار نے یہ بھی کہا ہے کہ احتیاطی تدابیر کے تحت اسلام آباد ایف ۔

6 علاقے میں چار مکانات کو قرنطینہ مراکز میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں ان انجینئرز اور عملے کو ان کے پروجیکٹ سائٹوں پر بھیجنے سے پہلے 12 سے 14 دن تک رکھا جائے گا۔ عہدیداروں نے مزید بتایا کہ اس کمپنی نے پاکستان میں اپنے عملے کی حفاظت کے لئے ان ہاؤس میڈیکل سہولت تیار کی ہے۔ گیزوبہ گروپ کمپنی کا تعلق چین کے شہر ووہان سے ہے جہاں کورونا کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے۔ ذرائع کے مطابق اس کمپنی کے 11000 ملازم پاکستان میں سی پیک پروجیکٹس کے لئے کام کر رہے ہیں۔ دوسری جانب چین سے خبر آئی ہے کہ ووہان شہر میں گزشتہ 24گھنٹوں میں ایک بھی کیس سامنے نہ آنے کے بعد مختلف شہروں سے آئے ہوئے 3 ہزار 787 ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کے افراد ووہان شہر کو الوداع کہہ کر اپنے شہروں کو لوٹ گئے ہیں۔