کورونا وائرس کی وبا پھیلنے سے کئی ماہ قبل چین میں تعینات امریکی محکمہ صحت کی ا ہم عہدیدار کو واپس بلائے جانے کا انکشاف

پیر 23 مارچ 2020 13:28

کورونا وائرس کی وبا پھیلنے سے کئی ماہ قبل چین میں تعینات امریکی محکمہ ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مارچ2020ء) امریکہ نے چین میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے سے کئی ماہ قبل چین میں تعینات محکمہ صحت کی ایک ہم عہدیدار کو واپس بلا لیا تھا۔ اس بات کا انکشاف برطانوی خبر رساں ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ اقدام نہ کرنے کی صورت میں امریکہ اور باقی ممالک چین میں کورونا وائرس کی وبا سے کئی ہفتے قبل آگاہ ہو سکتے تھے اور بروقت موثر حفاظتی اقدامات کر سکتے تھے تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اس رپورٹ کو مسترد کیا ہے اور چینی حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا سے متعلق صورتحال سے باقی دنیا کو بروقت اور شفاف طریقے سے آگاہ کیا گیا۔

امریکی ماہر ڈاکٹر لنڈا کوئک چین میں ان ایپی ڈیمیالوجسٹس کو تربیت فراہم کرنے پر مامور تھیں جن کی ذمہ داریوں میں وبائی امراض پر تحقیقی اور انہیں پھیلنے سے روکنا تھا تاہم چین امریکی تجارتی کشیدگی کے باعث ان کا عہدہ ختم کر کے ان کو گذشتہ سال جولائی میں واپس بلا لیا گیا ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں دعوٰٰی کیا گیا ہے کہ اگر وہ چین میں تعینات رہتیں تو امریکی حکومت کو نومبر 2019 ء میں مبینہ طور پر کورونا وائرس کے اولین کیسز رپورٹ ہونے پر فوری طور پر امریکی حکومت اور باقی دنیا کو آگاہ کر سکتی تھیں تاہم ان کی عدم موجودگی میں ایسا نہ ہو سکا اور امریکی انتظامیہ بھی چینی حکومت کی فراہم کردہ معلومات پر بہت زیادہ یقین کرنے کو تیار نہیں ہوتی۔

مزید براں امریکی حکومت نے کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد چینی حکومت پر اس حوالے سے خبروں پر سنسرشپ کے الزامات بھی عائد کئے تھے۔چینی نژاد امریکی شہری بائو پنگ زائو جو 2007 سے 2011 تک اس عہدے پر تعینات رہے کی طرف سے ڈاکٹر لنڈا کوئک کو واپس بلا لئے جانے کے امریکی اقدام پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔