چمن:مولانا صلاح الدین ایوبی کے مدرسے میں21بیل کی قربانی غریبوں میں گوشت تقسیم

ہفتہ 28 مارچ 2020 00:04

چمن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2020ء) کروناسے ڈرنا نہیں لڑنا ہے اللہ کے بارگاہ میں خیرات کرکے کرونا کا خاتمہ کرسکتے ہیں کرونا وائرس کے پیش نظر ایم این اے مولانا صلاح الدین ایوبی کے مدرسے میں21بیل کی قربانی غریبوں میں گوشت تقسیم کردیا گیاتفصیلات کے مطابق کروناء وباء عذاب الٰہی ہیں جس نے پورے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھاہیں اور اسکو مذاک نہ سمجھا جائے پاک افغان بارڈر کی بندش کو27روز ہوگئے چمن کے ہزاروں افراد کا روزگارباب دوستی گیٹ سے منسلک ہے پاک افغان بارڈر کی بندش سے چمن شہر کی70فیصد آبادی غربت کا شکار ہوگئی ہے اسی سلسلے میں کروناوائرس کے پیش نظرجمعیت علمائے اسلام کے ممبر آف قومی اسمبلی مولانا صلاح الدین ایوبی کے مدرسے میں شہر کے مخیر حضرات کی جانب سی21بیل کی قربانی دی گئی قربانی کے موقع پر علمائے کرام کے بڑی تعدادقربانی کے موقع پر موجود ہوکراللہ سیاجتماعی دعاکرتے ہوئے کروناوائرس جیسے عزاب سے پنامانگی اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام کے ایم این اے مولانا صلاح الدین ایوبی نے کہا کہ کرونا وائرس سے ڈرنا نہیں بلکہ لڑنا ہے کروناوائرس مذاک نہیں اب تک دنیا میں ہزاروں کی تعدادمیں لوگوں کی جان نگل گیا ہے اسی وباء کی روک تھام کیلئے آج مخیر حضرات کے تعاون سے ہم نے اللہ کے بارگاہ میں 21بیل کی قربانی دی ہے کیونکہ خیرات سے بڑی بڑی بلائیں ٹھل جاتی ہے اور اس قرنانی کے گوشت کو ہم ضلع قلعہ عبداللہ کے چاروں تحصیلوں میں غرباء میںتقسیم کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان عوام سے احتیاطی تدابیر اختیارکرنے کا کہ رہی ہے جبکہ احتیاطی تدابیر کیلئے ماسک اور سینیٹائزر غائب ہوگئے ہے فری ماسک تو دور کی بات ہیں پیسوں سے خریدنے کیلئے بھی ماسک نہیں تو عوام احتیاطی تدابیر کیسے اختیار کریں حکومت کو چاہیے کہ جلد سے جلد ماحتیاطی تدابیر کیلئے ضرروی اشیاء کو فراہم کیا جائے چمن ایک ہائی رسک علاقہ ہے اور پاک افغان بارڈر سے منسلک بھی ہے تو اس علاقے تک کرونا جیسے وائرس کا آنا مشکل کام نہیں اسی لئے جلد سے جلد اقدامات کئے جائے انہوں نے کہا کہ پرانے زمانے میں بھی وباء پھوٹ جاتی تھی جس کیلئے بچے بوڑھے مردخواتین اپنے گھروں میں قرآن پاک کی تلاوت کرتے تھے اور اللہ کے حضور مغفرت کی دعامانگتے تھے انہوں نے کہا کہ ڈرنا نہیں ہے اس مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے کیلئے فاصلہ رکھنے کو یقینی بنایاجائے تاکہ اس وباء کا خاتمہ ہوسکیں۔