مکہ میں کرفیو کے باعث پریشان مریضوں کو شاندار ریلیف دے دیا گیا

ایک ہزار سے زائد مریضوں کو ان کے گھروں پر دوائیاں پہنچا دی گئیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 3 اپریل 2020 17:10

مکہ میں کرفیو کے باعث پریشان مریضوں کو شاندار ریلیف دے دیا گیا
مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔3 اپریل 2020 ء) سعودی عرب کے دو مقدس ترین شہروں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں گزشتہ کچھ دنوں سے 24 گھنٹوں کا کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ جس کے باعث لوگوں کے ایک منٹ بھی گھر سے نکلنے پر پابندی عائد ہے۔ ایسے میں مکہ اور مضافاتی علاقوں میں گھروں میں موجود مریضوں کوپریشانی سے بچانے کے لیے وزارت صحت کی جانب سے شاندار اقدام اُٹھایا گیا۔

سعودی گزٹ کے مطابق مکہ شہر اور اس کے گرد و نواح میں ایک ہزار سے زائد آؤٹ ڈور مریضوں کو ان کے گھروں میں دوائیاں پہنچا دی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مکہ کے کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی کے سٹاف نے شعبہ آؤٹ ڈور میں اپنی بیماریوں کا علاج کرنے والے ایک ہزار سے زائد مریضوں کو ان کے دوائی نسخوں کے مطابق دوائیاں گھروں تک پہنچا دی ہیں، جو کہ ان کے لیے اگلے دو ہفتوں کے لیے کافی ہوں گی۔

(جاری ہے)

جس کے باعث مریضوں کی یہ پریشانی ختم ہو گئی ہے کہ انہیں کرفیو کے باعث گھروں سے باہر کیسے جا کر دوائیاں لینی تھیں۔وزارت صحت کے مطابق جن مریضوں کو دوائیاں پہنچائی گئیں، ان میں سے چھ سو مکہ کے رہائشی تھے جبکہ باقی چار سو سے زائد مکہ کے مضافاتی علاقوں کے رہنے والے تھے۔ اس اقدام کا ایک مقصد کورونا وائرس کی وبا کی روک تھام کی خاطر لوگوں کو ہسپتال کا رُخ کرنے سے روکنا تھا۔

ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق مریضوں کی جانب سے آن لائن درخواستیں موصول ہونے کے بعد انہیں مفت دوائیاں پہنچائی جا رہی ہیں۔ واضح رہے کہ آج وزارت داخلہ کی جانب سے تین سعودی شہروں دمام، قطیف اور طائف میں کرفیو کے اوقات کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے۔ جس کے بعد سے کرفیو کی آغاز شام 6بجے کی بجائے سہ پہر 3بجے سے ہو گا اور اگلے روز صبح 6 بجے تک اس کی پابندی کی جائے گی۔

وزارت داخلہ کے مطابق کرفیو کا یہ دورانیہ غیر معینہ مدت کے لیے کیا گیا ہے۔ تاہم مخصوص سرکاری و نجی اداروں کے ملازم جنہیں کرفیو میں مخصوص ذمہ داریاں نبھانی ہوتی ہیں، وہ کرفیو کی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔ان شہروں میں کرفیو کے نفاذ کا فیصلہ کورونا کے خطرات کے پیش نظر لوگوں کی زندگی اور صحت کو محفوظ بنانے کی خاطر لیا گیا ہے۔ تاکہ لوگ زیادہ سے زیادہ وقت گھروں تک ہی محدود رہیں اور حالات کے پیش نظر سماجی تنہائی اختیار کریں۔

جبکہ گزشتہ جمعرات کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے تمام علاقوں میں روزانہ 24 گھنٹے کے کرفیو کا اعلان کیا تھا۔جس کے دوران دونوں شہروں میں داخل ہونے اور وہاں سے باہر جانے پر پابندی ہو گی۔24 گھنٹوں کے اس کرفیو کے دوران دونوں مقدس شہروں کے رہائشی علاقوں میں ہر قسم کی تجارتی سرگرمی اور کام کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔تاہم فارمیسیز، بینکنگ خدمات، راشن اور اشیائے خورد و نوش فروخت کرنے والے مراکز اور ایندھن کے اسٹیشنز اس فیصلے سے مستثنی ہوں گے۔