سعودی عرب میں اقاموں کی مُدت میں توسیع کا عمل آج سے شروع ہو گیا

حکومت کی جانب سے تارکین کے اقاموں کی مُدت میں بغیر کسی فیس کے تین ماہ کی توسیع کی جا رہی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 4 اپریل 2020 12:18

سعودی عرب میں اقاموں کی مُدت میں توسیع کا عمل آج سے شروع ہو گیا
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔4 اپریل 2020 ء) سعودی مملکت کی جانب سے کچھ رو ز قبل اعلان کیا گیا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے غیر معمولی حالات کے باعث تارکین وطن کے اقاموں کی مُدت میں تین ماہ کی توسیع بلامعاوضہ کی جائے گی۔ اس اعلان پر آج سے عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔ سعودی گزٹ کے مطابق محکمہ پاسپورٹ (جوازات) نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے کی مدت میں تین ماہ کی توسیع شروع کر دی ہے۔

اس فیصلے کا اطلاق نجی شعبے کے ان غیر ملکی کارکنان پر ہوگا جن کے اقاموں کی معیاد ختم ہوچکی ہے یا 18 مارچ تک ختم ہوئی تھی ان کے اقاموں کی مُدت تین ماہ کا اضافہ کیا جا رہا ہے جس کے بدلے میں ان سے کوئی فیس وصول نہیں کی جارہی ہے۔ اس اقدام کے تحت تمام تارکین چاہے وہ وطن میں موجود ہوں یا نہ ہوں، ان کے اقاموں کی مدت میں توسیع کرنے کی بعد انہیں ان کے موبائل پر ٹیکسٹ پیغام کی صورت میں آگاہ کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

یہ توسیع 30 جون 2020 تک کے لیے ہوگی۔ سعودی فرمانرواخادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اعلان کیا ہے کہ مملکت میں کورونا وائرس کے تمام مریضوں کا علاج مفت کیا جائے گا۔ چاہے وہ مریض سعودی شہری ہوں یا اقامہ ہولڈرز ہوں یا غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن ہوں، سب کو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی صورت میں مفت علاج کی سہولت دستیاب ہو گی۔

سعودی میڈیا کے مطابق وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے بتایا ہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے ہدایت کی ہے کہ مملکت میں کورونا وائرس پر قابو پانے کی خاطر مقامی افراد اور اقامہ ہولڈرز کے علاوہ ان تارکین وطن کو بھی کورونا کے مفت علاج کی سہولت فراہم کی جائے، جو مملکت میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔ڈاکٹر توفیق کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اس وبا کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے دن رات کوشاں ہیں اور طبی خدمات فراہم کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر توفیق کا مزید کہنا تھا کہ مملکت سے کورونا وائرس سے خاتمے کے لیے تمام حکومتی ادارے آپس میں بھرپور تعاون کر رہے ہیں اور معلومات کا تبادلہ بھی کیا جا رہا ہے۔ کورونا صرف بوڑھوں کو ہی لاحق نہیں ہوتا، بلکہ نوجوان اور بچے بھی اس کا نشانہ بنتے ہیں۔