پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ملک میں ایک ماہ کے دوران ایک بھی گاڑی فروخت نہ ہوئی

اپریل کے مہینے کے دوران ملک میں نہ تو کوئی گاڑی بنائی جاسکی اور نہ ہی فروخت ہوئی، ایسا پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے: پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 13 مئی 2020 20:05

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ملک میں ایک ماہ کے دوران ایک بھی گاڑی ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-13مئی2020ء) : پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ملک میں ایک ماہ کے دوران ایک بھی کار فروخت نہیں ہوئی ہے۔ پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اپریل کے مہینے کے دوران ملک میں نہ تو کوئی کار بنائی جاسکی اور نہ ہی فروخت ہوئی ہے۔ ایسوسی ایشن کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ اپریل میں کسی بھی کمپنی نے ایک بھی کار تیار نہیں کی اور پورے مہینے میں کوئی کار فروخت نہیں ہوئی۔

انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں ایسا پہلی بار دیکھا ہے کہ نہ تو کئی کار بنائی جارہی ہیں اور نہ ہی گاڑیوں کی فروخت ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مئی میں بھی یہی حالات نظر آرہے ہیں جوکہ بہت تشویشناک ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے پہلے 10ماہ کے دوران کاروں کی فروخت میں مجموعی طور پر 52فیصد کمی آئی ہے۔

اس حوالے سے ہنڈا کمپنی کو سب سے زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جنکی کاروں کی فروخت میں 64فیصد کمی آئی ہے۔ اس کے علاوہ انڈس موٹرز کی کاروں کی فروخت میں 54فیصد کمی آئی ہے، اسی طرح پاک سزوکی کی کاروں کی فروخت میں 47فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ اس حوالے سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ بہت سے لوگوں نے کاریں بک کروائی تھیں لیکن وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے پابندیوں کے باعث انہیں مالکان تک پہنچایا نہیں جاسکا اور جب تک کار مالک کو پہنچا نہ دی جائے تب تک اسے فروخت کنندہ کی گنتی میں نہیں ڈالا جاسکتا۔

اس کے علاوہ ٹریکٹروں کی فروخت جاری ہے اور ٹریکٹرز مالکان کو پہنچائے بھی گئے ہیں لیکن ان کی فروخت بھی بہت کم رہی۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ رواں سال کاروں کی فروخت میں معاشی حالات کی وجہ سے بھی کمی آئی۔ کار ساز کمپنیوں کی جانب سے کاروں کی قیمت میں اضافے اور حکومت کی جانب سے ٹیکسوں میں اضافے کی وجہ سے بھی صارفین کاروں کی خریداری سے اجتناب کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :