ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں بڑی پیش رفت کیس کا پانچ سال بعد ٹرائل مکمل ، فیصلہ محفوظ ،18جون کوسنایا جائیگا

جمعرات 21 مئی 2020 14:58

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں بڑی پیش رفت کیس کا پانچ سال بعد ٹرائل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2020ء) ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں بڑی پیش رفت کیس کا پانچ سال بعد ٹرائل مکمل ہوگیا، فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پراسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا،فیصلہ 18جون کو سنایا جائے گا۔ جمعرات کو کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے کی۔

دوران سماعت پراسیکیوٹر ایف آئی اے خواجہ امتیاز نے موقف اپناتے ہوئے کہا کہ اشتہاری ملزمان بانی متحدہ اور انور حسین کیخلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ ملزمان جرم کے مرتکب ہوئے قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے۔ ملزمان کا تعلق بھی ایم کیو ایم سے تھا۔ پراسیکیوٹر ایف آئی اے نے عدالت سے استدعا کی کہ بانی متحدہ کی پا کستان میں منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم دیا جائے جس پر فاضل جج کا کہنا تھا عدالت یہ حکم پہلے ہی دے چکی ہے آپ ضبط کرنے کی کارروائی شروع کریں۔

(جاری ہے)

خواجہ امتیازنے کہاکہ قانون کے مطابق پاکستان میں کیس چلانے کی اجازت ہے،ملزمان کو سہولیات پاکستان سے ہی فراہم کی گئیں۔ برطانوی حکومت کو ہمارے شواہد پر صرف سزائے موت ہر اعتراض تھا،پاکستان نے برطانوی حکومت کو یقین دلایا کہ جرم ثابت ہونے کی صورت میں ملزمان کو سزائے موت نہیں دی جائیگی، برطانوی گواہوں کے بیان قابل قبول شہادت ہیں،عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو کہ 18جون کو سنایا جائے گا۔