ایئر ٹریفک کنٹرولرز نے طیارہ حادثے کا سارا ملبہ پائلٹ پر ڈال دیا

کپتان نے بار بار ہماری ہدایات کو نظرانداز کیا جو حادثے کا سبب بنا، ایئر ٹریفک اور اپروچ کنٹرولرز

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 26 مئی 2020 21:54

ایئر ٹریفک کنٹرولرز نے طیارہ حادثے کا سارا ملبہ پائلٹ پر ڈال دیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 مئی2020ء) عید سے دو دن قبل کراچی میں ہونے والے طیارے حادثے میں ایئرٹریفک کنٹرولز نے اہم پیش رفت کی ہے جس کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ کپتان نے بار بار ہماری ہدایات کو نظرانداز کیا جو حادثے کا سبب بنا۔ ایئر ٹریفک اور اپروچ کنٹرولرز کی جانب سے حادثے کا ذمہ دار کپتان کو قرار دیا گیا ہے کہ اس نے ہدایات پر عمل نہیں کیا جس کی وجہ سے طیارہ حادثے کا شکار ہوا۔

خیال رہے کہ ملکی تحقیقاتی ٹیم (ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ) نے گزشتہ روز ایئر ٹریفک اور اپروچ کنٹرولرز کو ہونے والے تحقیق میں شامل کیا تھا جس کے بعد ان سے تحریری جواب جمع کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔ آج ایئر ٹریفک اور اپروچ کنٹرولرز نے اپنا بیانیہ جمع کروا دیا ہے جس کے بعد انہوں نے حادثے کا ذمہ دار کپتان کوقرار دے دیا ہے۔

(جاری ہے)

دونوں کنٹرولرز کی جانب سے جمع کئے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ لینڈنگ کے وقت کپتان نے 10 ناٹیکل مائیل میل پر دی گئی ہدایت کو بھی نظر انداز کردیا۔ تحریری جواب میں موقف اپنایا گیا ہے کہ کپتان کو بار بار ہدایت کی گئی تھی کہ لینڈنگ سے قبل طیارے کی بلندی 1800 فٹ ہونی چاہیئے لیکن اس نے بلندی کو 3000 فٹ رکھا جس کے بعد وہ اسے کنٹرول نہ کر سکا۔

جواب میں کہا گیا ہے کہ کپتان لینڈنگ کے وقت اونچائی اور اسپیڈ کنٹرول کرتے وقت لینڈنگ گیئر کھولنا بھول گیا جس کی وجہ سے طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا اور ایئرپورٹ کے پاس جا کر آبادی میں گر گیا۔ واضح رہے کراچی ایئرپورٹ کے قریب عید سے 2 دن قبل دوپہر سوا دو بجے کے قریب پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 8303 گر کر تباہ ہوگئی تھی۔ایئربس میں 107 افراد سوار تھے جن میں 99 مسافر اور عملے کے 8 افراد شامل تھے۔ ایئربس 320 ایک بج کر 10 منٹ پر لاہور ایئرپورٹ سے کراچی کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ پی آئی اے کی پرواز لاہور سے کراچی پہنچی تھی کہ لینڈنگ سے قبل طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا۔