طیارہ حادثہ، فرانسیسی ماہرین کی جائے حادثہ پر منفرد انداز میں تحقیق

ایئربس کے ماہرین نے فرانس سے کراچی پہنچنے پر طیارے کو رن وے پر لینڈ کرنے کے بجائے فنل ایریا کے چکر لگائے

بدھ 27 مئی 2020 21:38

طیارہ حادثہ، فرانسیسی ماہرین کی جائے حادثہ پر منفرد انداز میں تحقیق
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2020ء) پی آئی اے طیارے کے حادثے کی تحقیقات کے لیے پاکستان پہنچنے والی ائربس کی ٹیم کا قیام 5 روز تک بڑھادیا گیا۔ پی آئی اے طیارے کے حادثے کی تحقیقات کے لیے گزشتہ روز پاکستان پہنچنے والی معروف طیارہ ساز کمپنی ایئربس کے ماہرین پر مشتمل 11 رکنی فرانسیسی ماہرین کی ٹیم نے جائے حادثہ پر منفرد انداز میں تحقیق کی۔

ایئربس کے ماہرین نے فرانس سے کراچی پہنچنے پر طیارے کو رن وے پر لینڈ کرنے کے بجائے فنل ایریا کے چکر لگائے اور لینڈنگ اپروچ کے بعد فضاں میں 2 مرتبہ گو راؤنڈ کا عمل دہرایا۔گورانڈ یعنی جہاز کو لینڈ کرنے کے بجائے چکر لگانے کے عمل کا مقصد تباہ ہونے والے طیارے کے گرنے سے پہلے فرضی عمل کو دہرانا تھا۔ ایئربس طیارے نے اس عمل کے دوران 13 منٹ کے اندر گو رانڈ کو مکمل کیا۔

(جاری ہے)

غیرملکی تحقیقاتی ٹیم نے بدھ کی صبح دوبارہ جائے حادثہ کا دورہ کیا اور تحقیقاتی ٹیم کئی گھنٹوں کی تحقیق کے بعد جائے حادثہ سے روانہ ہوگئی۔دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئربس کا پاکستان میں موجود قیام 5 روزتک بڑھادیاگیا ہے۔ وائس ریکارڈر کے حصول میں ناکامی کی وجہ سے ایئربس کی ٹیم نے پاکستان میں قیام کو 5 روز تک بڑھایا ہے۔واضح رہے کہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ پی کے 8303 کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر اترنے سے کچھ منٹ قبل ہی تکنیکی خرابی کے باعث قریبی آبادی میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ طیارے میں میں 99 افراد سوار تھے، جن میں سے 97 افراد جاں بحق جب کہ دو افراد معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔