اے این پی کئے صوبائی صدر ایمل ولی خان کا شہداء ٹکر کو خراج عقیدت

جمعرات 28 مئی 2020 16:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2020ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ زندہ قومیں اپنے اسلاف، شہداء اور غازیوں کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرتیں اور جب تک ممکن ہوا ہم اپنے اسلاف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کبھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ 28 مئی1930ء یوم ٹکر کے حوالہ سے اپنے ٹویٹ میں انہوں نے شہداء ٹکر کو سلام اور ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی یہ لازوال قربانیاں تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ ٹکر میں نوجوانوں کیلئے ایک سبق ہے کہ وہ کسی بھی طور صبر وتحمل کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں، انہوں نے کہا کہ باچا خان بابا نے اپنے فلسفہ سے یہ ثابت کیا ہے کہ پختون پر امن قوم ہے اور صرف عدم تشدد پر یقین رکھتی ہے، باچا خان کے عدم تشدد پر کاربند ان کا قافلہ آج بھی اپنی منزل کی جانب گامزن ہے جبکہ پختون دھرتی پر کشت و خون کا بازار گرم کرنے والوں کا کوئی نام لیوا باقی نہیں رہا، ایمل ولی خان نے کہا کہ شہداء ٹکر کی قربانیاں ہمارے لئے مشعل راہ ہیں اور وہ قومیں ہمیشہ زندہ رہتی ہیں اور جو اپنے اسلاف اور اکابرین کے نقش قدم پر چلتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پختونوں کی نسل کٴْشی کا سلسلہ کئی دہائیوں پر محیط ہے لہٰذا اب یہ سلسلہ بند ہونا چاہئے،28 مئی پختونوں کی قومی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، اس روز فرنگی افواج نے ٹکر کے علاقے کا محاصرہ کر کے 70سے زائد آزادی پسندوں کو رات کی تاریکی میں فائرنگ کر کے شہید کر دیا، سانحہ ٹکر میں 150 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے، انہوں نے کہا کہ پختون قوم نے آزادی کی جنگ میں ہر مقام پر جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور انہی قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ آج ہم آزاد فضاؤں میں سانس لے رہے ہیں۔

28 مئی 1930ء پختونوں کی تاریخ کا ایک اور خوش آشام دن تھا یہ روز سیاہ نہ صرف ٹکر (تحصیل تخت،ضلع مردان) کے باشندے بلکہ ان کے خیرخواہ جہاں کہیں بھی ہوں، غم واندوہ کی یادوں کے ساتھ مناتے ہیں اور 28 مئی 1930ء کو انگریزوں کے ہاتھوں شہید نہتے شہریوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ 23 اپریل 1930ء کو قصہ خوانی بازار میں ایک خون آشام واقعہ پیش آیا تھا، جس میں برطانوی محافظ دستوں کے ہاتھوں احتجاجی جلوس میں شامل100افراد جام شہادت نوش کرچکے تھے۔

جس کے صرف پانچ دن بعد فرنگی نے ٹکر کے میدان میں ایک بار پھر خدائی خدمت گاروں کے خون کی ہولی کھیلی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اپنے شہداء اور اسلاف کے نقش قدم کو اپنا شعار بنایا اور اس کی روشنی میں صوبائی خود مختاری اور 18ویں ترمیم کے حصول کے بعد آخر کار انگریز کی لکیر سے بھی نجات حاصل کی اور ان تمام کامیابیوں پر اے این پی کارکنان کو یقین ہے کہ ان شہدائے کی روحوں کو تسکین ملی گی۔