وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت پی ایس ڈی پی جائزہ اجلاس

انسانی وسائل کی ترقی کے بغیر ترقیاتی منصوبہ بندی اور صوبے کی آمدنی میں اضافے کے اہداف کا حصول ممکن نہیں،وزیراعلیٰ جام کمال خان

جمعرات 28 مئی 2020 20:27

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت پی ایس ڈی پی جائزہ اجلاس
کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2020ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت پی ایس ڈی پی جائزہ اجلاس ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات کی اجلاس کو رواں مالی سال کے ترقیاتی منصوبوں اور آئندہ مالی سال کے مجوزہ ترقیاتی پروگرام پر بریفنگ، رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں شامل 2448 منصوبوں میں سے 1453 منصوبے مکمل کر لی جائیں گے،995 جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے آئندہ مالی سال میں فنڈز مختص کی جائیں گے،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ مالی سے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات جاری منصوبوں کی پیش رفت کے مطابق محکموں کو فنڈز کا اجراء کرے گا،بڑے ترقیاتی محکموں میں PC1 اور ترقیاتی منصوبوں کی دستاویزات کی تیاری کے لیے پروکیور منٹ ماہرین کی آسامیاں پیدا کی جائیں گی،اجلاس میں محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات میں پلاننگ اور مانیٹرینگ کے شعبوں کے ماہرین کی خدمات کے حصول کا فیصلہ بھی کیا گیا،اجلاس میں مختلف شعبوں کے محاصل میں اضافے کی تجاویز اور اقدامات کا جائزہ لیا گیا،اجلاس میںبلوچستان ریونیو اتھارٹی، مائیننگ ،لائیو سٹاک، زراعت ،ماہی گیری اور خدمات کی فراہمی کے شعبوں میں بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ صوبے کی آمدنی کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ترقیاتی محکموں کو جاری منصوبوں پر عملدرآمد تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ محکمے آئندہ مالی سال کے لیے بہتر تیاری کے ساتھ مفاد عامہ کے ترقیاتی منصوبے پیش کریں ،انہوں نے کہا کہ انسانی وسائل کی ترقی کے بغیر ترقیاتی منصوبہ بندی اور صوبے کی آمدنی میں اضافے کے اہداف کا حصول ممکن نہیں،وزیراعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ شعبہ جاتی ماہرین کی خدمات کی عدم دستیابی سے فنڈز اور وقت کے ضیاع کا احتمال رہتاہے،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی مالی و ترقیاتی ضروریات کے مطابق منصوبہ بندی اور محاصل کے حصول کے حامل شعبوں پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

مختلف شعبوں کے ماہرین ملک سے جارہے ہیں جس سے ماہرین کا قومی سطح پر انحطاط پیدا ہو رہاہے ہمیں اپنے ماہرین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کی خدمات سے استفادہ کرنا ہو گا۔

متعلقہ عنوان :