ج*ترجمانمحکمہ صحت بلوچستان نے بعض سوشل میڈیا آوٹ لیٹس پر کورونا وائرس سے متاثرہ ڈاکٹر زبیر احمد کو طبی امداد کی عدم فراہمی سے متعلق وائرل ہونے والی خبر کو مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دیدیا

اتوار 31 مئی 2020 21:20

7کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 مئی2020ء) محکمہ صحت بلوچستان کے ترجمان نے بعض سوشل میڈیا آوٹ لیٹس پر کورونا وائرس سے متاثرہ بی ایم سی ٹراما سینٹر کے انچارج ڈاکٹر زبیر احمد کو طبی امداد کی عدم فراہمی سے متعلق وائرل ہونے والی خبر کو مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دیا ہے ترجمان کے مطابق شہید ڈاکٹر زبیر احمد کو دوران علالت تمام تر طبی سہولیات فراہم کی گئیں اور اطلاع ملتے ہی بلا تاخیر ان کو سرکاری ایمبولینس پر گھر سے شیخ زید اسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا یہاں جاری ایک بیان میں محکمہ صحت بلوچستان کے ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر زبیر احمد محکمہ صحت کے سئنیر اور باصلاحیت افسر تھے ان کی شہادت سے محکمہ صحت بلوچستان ایک قابل اور دیانت دار ساتھی سے محروم ہوگیا ترجمان محکمہ صحت نے واضع کیا کہ ڈاکٹر زبیر احمد قبل از وفات ایک ہفتے سے چھٹی پر تھے دوران علالت ان کی درخواست پر ڈی جی ہیلتھ نے ان کے گھر خصوصی طبی ٹیم بھیجوائی جس نے مختلف ٹیسٹ سمپل لئیطبی رپورٹ اسی رات موصول ہوئی جس میں ڈاکٹر زبیر احمد ، ان کی زوجہ اور بیٹے کا کورونا ٹیسٹ پازیٹو آیا جس پر ڈاکٹر زبیر احمد نے از خود گھر میں آئسولیٹ ہونے کا فیصلہ کیا اور رپورٹ آنے کے بعد دو دن تک محکمہ صحت سے کوئی رابطہ نہیں کیا تاہم محکمہ صحت بلوچستان اپنے اس ساتھی کی خیر و عافیت کے لیے ورثا سے رابطے کی کوشش میں رہا اس دوران اچانک طبیعت زیادہ خراب ہونے پر ڈاکٹر زبیر احمد نے رحلت سے ایک گھنٹہ قبل محکمہ صحت بلوچستان سے رابطہ کیا جس پر فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعے انہیں شیخ زید اسپتال منتقل کیا گیا شیخ زید اسپتال میں ماہرین طب اور طبی اسٹاف نے انہیں مکمل توجہ دی ایکسرے کئے گئے اور ان کی جان بچانے کے لیے تمام تر طبی ریلیف فراہم کی گئی تاہم اسپتال پہنچنے اور تمام تر طبی امداد کی فراہمی کے باوجود ڈاکٹر زبیر احمد جانبر نہ ہو سکے اور خالق حقیقی سے جا ملے ڈاکٹر زبیر احمد کی طبی ہسٹری کے مطابق وہ بلند فشار خون، ذیابیطس میں بھی مبتلا تھے رحلت کے بعد ڈاکٹر زبیر احمد کا جسد خاکی ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو نے شیخ زید اسپتال سے وصول کیا ڈاکٹر زبیر احمد کی تدفین و تجہیز کے تمام تر عمل میں سیکرٹری صحت بلوچستان دوستین خان جمالدینی ڈی جی ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو ایم ایس ڈی انچارج ڈاکٹر فہیم خان آفریدی اور دیگر حکام موجود رہے ترجمان محکمہ صحت بلوچستان نے کہا کہ سرکاری سطح پر مرحوم ڈاکٹر زبیر احمد کی ہر حوالے سے کئیر کی گئی اگرچہ تو ماہرین صحت سے بروقت رابطے میں کوئی غیر ضروری تاخیر ہوئی تو یہ محکمے کی جانب سے قطعا نہیں بلکہ ان کی فیملی کی جانب سے ہوئی ڈاکٹر زبیر احمد کی پوری فیملی شعبہ طب سے وابستہ ہے اور دیگر مریضوں کی نسبت ڈاکٹر فیملی ایسی کسی بھی ناگہانی صور تحال میں زیادہ ذمہ دار تصور کی جاتی ہے ترجمان محکمہ صحت نے کہا کہ بلوچستان کے مقررہ اسپتالوں میں ماہرین طب، ادویات اور وینٹی لیڑز حسب ضرورت دستیاب ہیں سہولیات کی عدم فراہمی کا تاثر درست نہیں اور سوشل میڈیا پر ایسا تاثر اور بے بنیاد پروپیگنڈہ ایمرجنسی حالات میں حکومت کے اقدامات کو سبوتاژ کرکے عوام میں بے چینی اور گمراہی پھیلانے کا موجب ہیکورونا وائرس کی عالمی وبا کی اس سنگین صورتحال میں ابتک محکمہ صحت بلوچستان کا طبی ڈھانچہ مریضوں کے علاج معالجے کی پوری سکت اور استعداد برقرار رکھے ہوئے ہے موجودہ کڑے وقت میں ڈرے سہمے عوام کو حوصلہ دلا کر حکومتی اقدامات پر اعتماد سازی کا عمل بحال کرنا ہر ذمہ دار فرد کی ذمہ داری ہے ترجمان محکمہ صحت بلوچستان نے کہا کہ عوام کے تعاون سے کورونا وائرس کو شکست دینے کے لیے پرعزم ہیں عوام اعتماد رکھیں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے عوام کو تحفظ کی فراہمی میں پیش پیش ہیں انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں اس وقت حکومت کی تمام تر توجہ کورونا وائرس کے انسداد پر مرکوز ہے اور عوامی سطح پر عدم توجہی کے باعث وائرس کے غیر معمولی پھیلا کے باوجود اسپتالوں میں حالات قابل کنٹرول ہیں ۔

(جاری ہے)

30-05-20/--148 #h# | قومی رابطہ کمیٹی کااجلاس آج پیر کی سہہ پہر ساڑھے 4 بجے ہو گا #/h# پ*اسلام آباد( آن لائن) قومی رابطہ کمیٹی کااجلاس آج پیر کی سہہ پہر ساڑھے 4 بجے ہو گا۔ وزیراعظم عمران خان اجلاس کی صدارت کریں گے۔ قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں لاک ڈائون میںمزید سختی یا نرمی سے متعلق فیصلے کئے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق قومی رابطہ کمیٹی کا اتوار کے روز ملتوی ہونے والا اجلاس آج سہہ پہر ساڑھے 4 بجے ہو گا۔

جس کی صدارت وزیراعظم عمران خان کریں گے۔ اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ ، وزارت صحت، این ڈی ایم اے کے حکام اور وفاقی وزراء سمیت صوبائی حکام بھی شرکت کریں گے۔ قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کورونا کی وبائی صورتحال اورمرض سے بچائو کی حکومت عملی پر بات چیت ہو گی کورونا کے مریضوں کے علاج اور بطی ساز و سامان کی طلب اور دستیابی کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جائے گی اور لاک ڈائون میںمزید سختی یا نرمی سے متعلق فیصلے کئے جائیں گے جبکہ قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان لاک ڈائون کے حوالے سے اپنی رائے دیں گے۔