سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے طیارہ حادثے کے کپتان کی خلاف ورزیوں پر مشتمل رپورٹ جاری کردی

ائیرٹریفک کنٹرولر کپتان کو ہدایت دیتا رہا لیکن کپتان نے ہدایت پر عملدرآمد نہیں کیا، جب طیارہ کنٹرول زون اپروچ پوائنٹ پرتھا توطیارےکی بلندی زیادہ تھی: رپورٹ کا متن

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 2 جون 2020 22:59

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے طیارہ حادثے کے کپتان کی خلاف ورزیوں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 02 جون2020ء) سول ایوی ایشن تھارٹی نے پی آئی اے طیارہ حادثے کے کپتان کی خلاف ورزیوں پر مشتمل رپورٹ جاری کردی ہے۔ سی اے اے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ائیرٹریفک کنٹرولر کپتان کو ہدایت دیتا رہا لیکن کپتان نے ہدایت پر عملدرآمد نہیں کیا۔ جب طیارہ کنٹرول زون اپروچ پوائنٹ پرتھا توطیارےکی بلندی زیادہ تھی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایئرٹریفک کنٹرولر نےکپتان کو وارننگ دی کہ بلندی زیادہ ہے، طیارہ سات ناٹیکل میل پرتھا تو طیارےکی اونچائی 5 ہزار200 فٹ تھی اور طیارےکی اپروچ پروفائل سے زیادہ تھی۔ خط میں مزید بتایا گیا ہے کہ ائیر ٹریفک کنٹرولر نے کپتان کو 2بار ہدایات دیں کہ وہ طیارے کو بائیں طرف 180ڈگری پر لے جائیں لیکن کپتان نے ائیرکنٹرول کی ہدایات کو نظرانداز کیا اور ان پر عمل نہیں کیا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کپتان کوہدایت دی گئی اپروچ کیلئےمطلوبہ بلندی تک لے آئیں کیونکہ طیارے کی اونچائی 3ہزار500فٹ تھی توطیارہ 4ناٹیکل 1300فٹ پر آگیا اور طیارے کے اترنےکی رفتار 250ناٹ سے زیادہ تھی جو کہ طیارےکی لینڈنگ کیلئےدرکار مطلوبہ رفتارسے زیادہ تھی۔ دوسری جانب یہ خبر سامنے آئی ہے کہ پی آئی اے نے کراچی میں تباہ ہونے والا طیارہ غیر ملکی کمپنی سے ڈرائی لیز پر حاصل کیا تھا، پی آئی اے نے یہ طیارہ 2014میں لیز پر لیا تھا اور اب انشورنس کی دو کروڑ ڈالر کی رقم اسی غیر ملکی لیزنگ کمپنی کو ادا کی جائے گی۔

البتہ مسافروں کی انشورنس کی رقم قوائد کے مطابق پی آئی اے کو ادا کی جائے گی ، مسافروں کو فی کس 50 لاکھ روپے انشورنس کی مد میں ادا کیے جائیں گے ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ طیارہ حادثے کی تحقیقات کرنے کیلئے فرانس سے طیارہ ساز کمپنی کے ماہرین کی ٹیم بھی پاکستان پہنچی تھی جو کہ تحقیقات کے بعد واپس چلی گئی ہے ۔