وفاق حکومت سے مذاکرات سے قبل ترکی کو لیبیا سے نکلنا ہوگا، باغی جنرل حفتر

ترکی کی مداخلت روکنے کے لیے عرب ممالک کی مشترکہ مانیٹرنگ نگرانی کے معاہدے کو فعال بنایاجائے،بیان

جمعرات 4 جون 2020 11:56

وفاق حکومت سے مذاکرات سے قبل ترکی کو لیبیا سے نکلنا ہوگا، باغی جنرل ..
طرابلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2020ء) لیبیا کے متحارب فریقین کے درمیان جنگ بندی کے لیے مذاکرات کی خبروں کے جلو میں باغی فوج کے سربراہ جنرل خلیفہ حفتر نے ایک بار پھر باور کرایا ہے کہ قومی وفاق حکومت کے ساتھ مذاکرات سے قبل ترکی کو لیبیا سے نکلنا ہوگا۔عرب ٹی وی کے مطابق ایک بیان میں خلیفہ حفتر کا کہنا تھا کہ قومی وفاق حکومت کے ساتھ وہ اسی صورت میں مذاکرات کرسکتے ہیں کہ پہلے لیبیا میں موجود تمام غیرملکی جنگجو بالخصوص ترک فوج اور ترکی کے حمایت یافتہ گروپوں کو دیس نکالا دیا جائے۔

(جاری ہے)

لیبیا کی نیشنل آرمی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ترکی کے لیے لیبیا کی سرزمین میں کوئی جگہ نہیں۔ انہوں نے لیبی فوج پر عالمی سطح پر اسلحے کے حصول پرعاید کردہ پابندیاں ختم کرنے اور مصر سے لیبیا میں ترکی کی دراندازی روکنے کے لیے کرداردا کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے لیبیا میں ترکی کی مداخلت روکنے کے لیے عرب ممالک کے مشترکہ مانیٹرنگ نگرانی کے معاہدے کو فعال بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔دریں اثنا مصری حکومت نے خلیفہ حفتر کو یقین دلایا ہے کہ قاہرہ حکومت لیبی فوج کو اسلحہ کی فراہمی کے ساتھ ساتھ لیبیا میں ترکی کی مداخلت روکنے کے لیے تمام ممکن اقدامات کرے گی۔