جارج کے قتل میں ملوث تینوں پولیس اہلکار ضمانت پر رہا

جج نے تینوں اہلکاروں کی ساڑھے سات لاکھ ڈالر فی کس ضمانتیں منظور کیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 5 جون 2020 13:05

جارج کے قتل میں ملوث تینوں پولیس اہلکار ضمانت پر رہا
واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05 جون 2020ء) امریکہ کے شہر منی ایپلس میں سیاہ فام جارج فلائیڈ کے قتل میں ملوث تینوں پولیس اہلکار ملزمان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔جج نے تینوں اہلکاروں کی ساڑھے سات لاکھ ڈالر فی کس کی ضمانتیں منظور کی۔امریکی اٹارنی جنرل کے مطابق یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ زیادہ تر سیاہ فام امریکنز کا ملک کے نظام انصاف پر اعتماد ہی نہیں جبکہ جارج فلائیڈ کے اہلخانہ نے ایک بیان میں اٹارنی جنرل کے حالیہ فیصلوں کو انصاف کی فراہمی کی جانب ایک قدم قرار دے دیا۔

گذشتہ روز امریکی پولیس اہلکارکے ہاتھوں قتل سیاہ فام شہری کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی تھی۔ ہینپین کاؤنٹی میڈیکل ایگزامینر آفس کے ذریعے جاری کردہ 20 صفات پر مشتمل رپورٹ اہلخانہ کی اجازت کے ساتھ سامنے آئی ہے اور گورنر کے دفتر نے پیر کے روز نتائج سے انکشاف کیا ہے کہ افسران کی روک تھام کے دوران فلائیڈ کو دل کا دورہ پڑا تھا اور 25 مئی کو ان کی موت واقع ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

منی ایپلس پولیس اہلکار نے فلائیڈ کی گردن پر اپنا گھٹنہ رکھا ہوا تھا۔فلائیڈ کہتا رہا کہ اس سے سانس نہیں لیا جا رہا لیکن اس کے باوجود پولیس اہلکار نے نظر انداز کیا اور اس وقت تک گلا دبائے رکھا جب تک سانس بند نہیں ہوگیا۔اس واقعے کے بعد امریکہ میں ملک گیر احتجاج شروع ہو گیا یا جو کہ اب تک جاری ہے۔جارج فلائیڈ پر الزام تھا کہ اس نے جعلی نوٹ سے سگریٹ خریدنے کی کوشش کی. 25 مئی کو رونما ہونے والے اس کے واقعے بعد امریکا کی متعدد ریاستوں میں نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جس کے دوران تشدد اور لوٹ مار کے متعدد واقعات بھی رونما ہوئے امریکی سینیٹر ایمی کلوبچر نے ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ منی سوٹا کے اٹارنی جنرل کیتھ ایلیسن جارج فلائیڈ قتل کیس میں ڈیریک چاوین کے خالف فرد جرم میں اضافہ کررہی ہے اور ان ساتھ ہی ان کے 3 ساتھیوں پر بھی فردِ جرم عائد کی جارہی ہے.