ہائیڈرو کلوروکوین پر تحقیق کے نتائج واپس لے لیے گئے

ْ 15 ہزارافراد کو ہائیڈرو کلوروکوین دی گئی،ان مریضوں کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا،تحقیق کار

جمعہ 5 جون 2020 15:53

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2020ء) ہائیڈرو کلوروکوین پر اس تحقیق کے نتائج واپس لے لی گئے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ اس دوا کا استعمال موت کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس تحقیق میں شامل تینوں مصنفین نے کہاکہ اب وہ اس تحقیق پر بھروسہ نہیں کر سکتے کیونکہ اس تحقیق کے پیچھے صحت پر کام کرنے والی کمپنی، سرگسفیر، انھیں ریسرچ ڈیٹا کا آزادانہ طور پر تجزیہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے ،اس تحقیق کے سامنے آنے کی وجہ سے عالمی ادارہ صحت نے اس دوا پر ٹیسٹنگ کو ملتوی کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس متنازع دوا کے استعمال پر زور دیتے آرہے ہیں۔یہ ایک بڑے پیمانے پر کی گئی تحقیق تھی جس میں 671 ہسپتالوں سے کورونا وائرس کے 96 ہزار مریض شامل کیے گئے۔ان مریضوں میں سے تقریباً 15 ہزار کو ہائیڈرو کلوروکوین دی گئی۔اس دوران معلوم ہوا کہ یہ دوا کورونا وائرس کے ان مریضوں کے کوئی خاص فائدہ مند ثابت نہیں ہو رہی ہے۔بلکہ اس کے بجائے یہ مریضوں میں موت کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے۔اس تحقیق کے مطابق ابھی تک اس بات کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں کہ یہ دوا کورونا وائرس کے خلاف کارآمد ثابت ہو سکتی ہے۔