مشیر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی خیبرپختونخوا اور یوتھ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ساؤتھ ریجن میں ٹھن گئی

دونوں فریقین ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے ہوئے دھمکیاں دینے لگے

ہفتہ 6 جون 2020 16:59

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2020ء) صوبائی مشیر برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ضیاء اللہ بنگش اور یوتھ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ساؤتھ ریجن میں ٹھن گئی اور دونوں فریقین ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے ہوئے دھمکیاں دینے لگے ۔صوبائی مشیرضیا ء اللہ بنگش کے بیان پر شدید ردعمل کرتے ہوئے یوتھ ڈاکٹرزایسوسی ایشن ساؤتھ ریجن خیبرپختونخوانے ہفتہ کے روز جواب دیتے ہوئے چیلنج کیا ہے کہ ضیاء اللہ بنگش کوہاٹ کے کسی بھی ہسپتال کے کلاس فور ملازم کے ساتھ اٴْونچی آواز میں بات کرکے دکھائے توایک کال پر صحت کا پورا نظام بندکردیں گے۔

صوبائی مشیرضیاء بنگش نے کلاس فور ملازم کو تھپڑ مارنے کی بات کرکے کلاس فور ملازمین کی توہین کی ہے جواٴْن کی عوام کے بارے میں بے ادبی اور گستاخانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

ایسو سی ایشن نے مزید کہا کہ یوتھ داکٹرز ایسوسی ایشن صوبہ کی نمائندہ تنظیم ہے جو ایک کال پر پورا صوبہ بندکرسکتی ہے لیکن کرونا وبا کی نازک صورتحال کے پیش نظرسوچ سمجھ کر قدم رکھناچاہتی ہے۔

یوتھ ڈاکٹرز نے الزام لگایا کہ مسلسل سات سال حکومت میں رہنے کے باوجود کوہاٹ کے ہسپتالوں میں ٹراما یونٹس‘ آپریشن تھیٹر‘ بلڈ بینک‘ آئی سی یو‘ پتھالوجسٹ‘ ریڈیالوجسٹ‘ ایم آر آئی‘ سی ٹی سکین سمیت دیگر سہولیات فراہم نہیں کی گئیں اور جب سہولیات نہیں ہوں گی توریفرٹو پشاور ہوگا کیونکہ انسانی جان قیمتی ہے ۔یادرہے کہ گزشتہ روز ریفر ٹو پشاور کے مسئلہ پرصوبائی مشیر ضیاء اللہ بنگش نے ڈپٹی کمشنر کوہاٹ کے دفتر میں محکمہ صحت اور نمائندہ تنظیموں کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا تھا کہ ڈویژنل ہسپتال کوہاٹ میں ڈاکٹروں کی تعداد بڑھاکردیگر سہولیات مہیا کی جارہی ہیں اوراگر دستیاب سولیات کے باوجود ڈاکٹرز کام نہیں کرسکتے تو وہ ہسپتال چھوڑ کر چلے جائیں۔

اٴْنہوں نے کہا تھا کہ کام کرو یا گھرجاؤ۔کوہاٹ کے ممبر صوبائی اسمبلی اور صوبائی مشیرنے کہا تھا کہ ا گر کسی مسئلہ پر عوامی نمائندہ ہونے کے ناطے ایکشن لیا جاتا ہے تو ڈاکٹرز‘ پیرامیڈیکس حتیٰ کہ کلاس فور ملازمین کی یونین بھی ہڑتال کی دھمکی دیتا ہے لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔اب کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ضیاء بنگش نے دھمکی آمیز لہجے میںکہا تھا کہ اگر کوئی کلاس فور ملازم کام نہیں کرے گا تواٴْسے تھپڑماردیاجائے گا ۔