عمران خان پاکستان کے ناکام ترین حکمران ہیں، ا لطاف شکور

جمعہ 12 جون 2020 23:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2020ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین ا لطاف شکور نے کہا ہے کہ عمران خان پاکستان کے ناکام ترین حکمران ہیں، انہیںعوام کے بنیادی ایشوز کی سمجھ نہیں ہے۔ کرپشن کے خلاف نعروںکا انجام یہ ہوا ہے کہ نیب نیب کھیلتے ہوئے دو برس ہونے کو آئے ہیں لیکن ایک ملزم کو بھی سزا نہیں ہوئی ہے ۔ مارکیٹ سے کبھی چینی غائب ہوجاتی ہے تو کبھی آٹا اور کبھی پٹرول۔

سب سے بڑے چینی چور جہانگیر ترین کو لندن بھگا دیا گیا ہے اور اپوزیشن کے افراد کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔ تینوں پارٹیوں میں چینی چور ہیں جو اپنے دفاع کے لئے متحد ہیں۔ پی ٹی آئی بھی عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والے سرمایہ داروں پر مشتمل پار ٹی بن چکی ہے جس کی وجہ سے خان صاحب کی تبدیلی کا نعرہ ایک ڈھکوسلا بن چکا ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت کے کنوئیں سے بار بار سو ڈول پانی نکالنے سے کام نہیں چلے گا، اب کتا بھی نکالنا پڑے گا۔

عمران خان کی پارٹی میں بھی وہی الیکٹ ایبلز،وڈیرے اور جاگیردار براجمان ہو چکے ہیں جو پہلے پی پی اور نواز لیگ میں بھی تھے۔ اس صورتحال پر یہی محاورہ صادق آتا ہے کہ "کہیں کی اینٹ اور کہیں کا روڑا ،عمران خان نے بھان متی کاکنبہ جوڑا"۔ قوم پرانے سیاستدانوں کو مسترد کر کے بھان متی کے کنبہ سے نجات حاصل کرے۔ تینوں بڑی سیاسی جماعتوں میں موجود یہ عناصر بظاہر ایک دوسرے کی مخالفت کرتے ہیں لیکن اندر سے ان کے پیٹ اور مفادات ملے ہوئے پیں۔

پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں الطاف شکور نے مزید کہا کہ کرپشن کے خلاف عمران خان کی مہم مفادات پر سمجھوتے کی وجہ سے بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔ کسی ہوم ورک کے بغیر اقتدار میں آنے سے کرپشن میں بھی اضافہ ہوا اور عوام کی مشکلات بھی از حد بڑھ گئیں۔ اب حالات قابو سے باہر ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے ملک تباہی کے دہا نے پر پہنچ گیا ہے۔

کرپشن کے خلاف مہم سے ملی بھگت کی وجہ سے اب تک کوئی قابل ذکر ریکوری نہیں ہوئی بلکہ صرف شور شرابہ کیا گیا ہے اور عمران خان اوران کے حواری اس کی آڑ میں اپنی نا اہلی چھپاتے رہے ہیں۔ الطاف شکور نے واضح کیا کہ اپنی نا اہلیوں اور پے در پے کی جانے والی حماقتوں کے باعث راہ فرار اختیار کرنے سے عوام کے مسائل میں نہ تو کمی واقع ہو گی اور نہ ہی کوئی حل برآمد ہو گا۔

معیشت کی مضبوطی و استحکام کے لئے ٹھوس اقدامات اور ہر لمحہ حکمرانی میں قومی مفادات کے گرد ڈٹ جانے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن آئے روز جنم لینے والے بحرانوں نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ عمران خان کی ٹیم کو معیشت میںاصلاحات اور ثمر آور اقدامات کے متعلق کچھ معلوم نہیں ہے۔ وزیر اعظم صاحب کھلے دل سے اپنی ناکامی کا اعتراف کریں