جماعت اسلامی یوتھ خیبرپختونخوا کا پولیس گردی کیخلافپشاور پریس کلب کے سامنے احتجاج

بدھ 24 جون 2020 23:07

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2020ء) جماعت اسلامی یوتھ خیبرپختونخوا کے زیر اہتمام پشاور پریس کلب کے سامنے خیبر پختونخوا کی مثالی پولیس گردی کے خلاف عامر تہکال کے ساتھ ناروا سلوک پر احتجاجی مظاہرہ ہوا۔مظاہرہ کی قیادت صوبائی صدر جماعت اسلامی یوتھ خیبر پختونخوامحمد صدیق الرحمن ، جماعت اسلامی ضلع پشاور کے جنرل سیکرٹری قاری احمد سعید، صدر جماعت اسلامی یوتھ ضلع پشاور نور غلام آفریدی نے کی۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے محمد صدیق الرحمن پراچہ نے کہا کہ پشاور پولیس کا عامر سکنہ تہکال نامی شہری کو برہنہ کرکے مارنے اور پھر ویڈیو بنانے کا بدترین غیر انسانی سلوک ، بشری حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ کیا مثالی پولیس کا مورال اتنا گر گیا ہی ایک طرف نقیب اللہ محسود اور دیگر سینکڑوں معصوموں کا قاتل رائو انوار کو تو حکومت ہاتھ نہیں لگا سکتی دوسری طرف مائو رائے عدالت پولیس کے ہاتھوں سز ا اور انسانی تذلیل حکومت کے ماتھے پر کالا داغ ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی صدر جماعت اسلامی یوتھ خیبر پختونخوا محمد صدیق الرحمن پراچہ نے بروز جمعہ 26جون کو ملک گیر احتجاجی مظاہروں کی کال دے دی۔انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی پشاور ظہور بابر آفریدی کے اقدامات بالکل ناکافی ہیں اور یک سر مسترد کرتے ہیں۔ اس میں چونکہ دو تھانے ملوث ہیں تھانہ یکہ توت اور تہکال اس لئے ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے اور پولیس کو بحیثیت فریق لایا جائے نہ کہ وہ خود انکوائری کرے۔

اس میں ملوث افسران سے انکوائری شروع کی جائے۔مظاہرین نے مظاہرے میں پینا فلیکس اور پلے کارڈ اٹھا رکھیں تھے۔ جن پر خیبر پختونخوا پولیس کے خلاف نعرہ بازی درج تھی۔ صدیق پراچہ نے کہا کہ سوشل میڈیا کے زور پر ایس ایس پی آپریشن ظہور آفریدی نے ایکشن لیا۔ جنہوں نے ایس ایچ او کو معطل کر دیا۔ مظاہرے میں صوبائی سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی یوتھ خیبر پختونخوا مشتاق احمد خلیل اور جماعت اسلامی یوتھ ضلع پشاور کے جنرل سیکرٹری نور اسلام خان اور ضلع پشاور کے کارکنان عہداران نے شرکت کی۔ پریس کلب کے سامنے جماعت اسلامی یوتھ کے مظاہرے کے بعد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان پشاورکے مظاہرے کے بعد خوفزدہ ہو کر اقدامات اٹھا لیں۔