بھارتی اور چینی جنرلز کے درمیان 11 گھنٹے کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

چین نے اپنے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں کی، چینی جنرل نے واضح کر دیا ہے کہ چین اپنے دعوے سے دستبردار نہیں ہو گا، صابر شاکر

Khurram Aniq خُرم انیق جمعرات 25 جون 2020 14:03

بھارتی اور چینی جنرلز کے درمیان 11 گھنٹے کی ملاقات کی اندرونی کہانی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-25جون2020ء) بھارتی جنرل اور چینی جنرل کے درمیان 11 گھنٹے کی بات چیت کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی ہے۔ تجزیہ نگار صابر شاکر نے اپنی یوٹیوب ویڈیو میں خبر دیتے ہوئے بتایا ہے کہ دونوں ممالک کے جنرلیوں کے درمیان 11 گھنٹے لمبی گفتگو ہوئی ہے جس کے بعد بھارت کو ایک مرتبہ پھر مایویسی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تجزیہ نگار کے مطابق چین نے اپنے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں کی، چینی جنرل نے واضح کر دیا ہے کہ چین اپنے دعوے سے دستبردار نہیں ہو گا اور چین اب 90 ہزار مربع کلومیٹر کی بات کر رہا ہے۔

اس کے علاوہ مزید بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار نے بتایا ہے کہ جس وقت دونوں ممالک کے جنرل آپس میں مذاکرات کرنے کی کوشش کر رہے تھے، اس وقت بھی بھارتی فوجیوں کی چینی افواج سے پٹائی ہو رہی تھی۔

(جاری ہے)

بھارت کو حالیہ تنازع کے بعد ہر طرف سے شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور چین کے ساتھ بھی معاملات طے کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

خیال رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگی کے معاملے پر امریکہ کے بعد روس نے بھی ہاتھ اٹھا لیا ہے۔ روس نے بھارت کا ساتھ دینے سے صاف انکار کر دیا ہے۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے روس کے دورے پر آئے ہوئے اپنے بھارتی ہم منصب سے ملاقات میں کہا کہ ماسکو کا خیال ہے کہ چین اور بھارت کے درمیان ثالثی کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا میں سمجھتا ہوں چینی اور بھارت دونوں میں کسی کو مدد کی ضرورت نہیں ہے۔

روس دونوں ممالک کو اسلحہ سپلائی کرنے والے بڑے ممالک میں شامل ہے۔ٹائمز آف انڈیا نے رپورٹ میں بتایا کہ اس وقت دورہ روس کے موقع پر بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ روس سے ایس 400 میزائل نظام کی فراہمی کا عمل جلد مکمل کرنے کا مطالبہ کرے گا جبکہ کہ اس کے ساتھ لڑاکا طیاروں، ٹینکوں اور آبدوزوں کی جلد فراہمی کا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔ بھارت کو امید تھی کہ اسلحہ فراہمی کے معاہدے کے باعث روس چین سے سرحدی کشیدگی میں نئی دہلی کی حمایت کرے گا تاہم روسی حکومت ننے واضح طور پر بھارت کی مدد کرنے سے انکار کر دیا ۔