ہائیکورٹ نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس پرائیویٹ ہوٹل میں منعقد کرنے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظورکرلی

جمعرات 2 جولائی 2020 16:33

ہائیکورٹ نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس پرائیویٹ ہوٹل میں منعقد کرنے کیخلاف ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2020ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس پرائیویٹ ہوٹل میں منعقد کرنے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظورکرلی ۔عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے خاتون شہری انجم حمید کی درخواست پرسماعت کی۔درخواست میں پنجاب حکومت، سپیکر صوبائی اسمبلی سمیت دیگرکو فریق بنایا گیا۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے قراردیاکہ اگر درخواست میں گورنر کے اختیارات منتقلی کا نکتہ ثابت نہ ہوا تو 5 لاکھ روپے جرمانے کیساتھ درخواست مسترد کی جائے گی،عدالت کو بتایا جائے کہ رولز آف بزنس میں کیا کہا گیا ہے، اسمبلی اجلاس کہاں ہونا ہے،مجھے قانون بتائیں کہ کیسے پنجاب اسمبلی کا اجلاس فلاں جگہ پر نہیں ہو سکتا،کیا گورنر پنجاب اپنے اختیارات آگے منتقل کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے درخواست گزار سے کہاکہ آپ صوبائی اسمبلی کے ممبران کی وفاداری پر بہت بڑا الزام لگا رہے ہیں،میڈیا سکورنگ کیلئے درخواست دائر نہ کریں۔ چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا اسمبلی کا اجلاس پرائیوٹ ہوٹل میں کروانے کا نوٹیفیکشن آپ کی درخواست میں لف ہے ۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو آگا ہ کیا کہ گورنر پنجاب نے سپیکر کو اجازت دی ہے کہ وہ جو جگہ مناسب سمجھیں اجلاس منعقد کریں، جس پر عدالت نے کہا کہ ہو سکتا ہے سپیکر اجلاس اپنے گھر بلا لے اور ہو سکتا ہے کچھ لوگ اس کے گھر آنا پسند نہ کریں۔

درخواست گزارخاتون شہری انجم حمید کے وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیاکہ رولز آف بزنس میں کوئی جگہ مخصوص نہیں کی گئی،پنجاب اسمبلی کے اجلاس کیلئے جگہ مخصوص کرنے کا فیصلہ گورنر کی صوابدید پر چھوڑا گیا ہے، صوبائی اسمبلی کا اجلاس غیر سرکاری جگہ پر بلا کر حب الوطنی کو توڑا گیا ہے، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے بجٹ خسارہ بڑھ گیا ،اسی صورت میں اجلاس پرائیوٹ ہوٹل میں بلایا گیا، سرکاری عمارات کی موجودگی میں پرائیویٹ ہوٹل میں اسمبلی کا اجلاس بلانا عوام کے ٹیکس کے پیسے کا ضیاع ہے، اراکین اسمبلی کے اجلاس کے لئے پنجاب اسمبلی کی عمارت قائم کی گئی۔

درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ پنجاب اسمبلی کے اراکین کا اجلاس 5 جون 2020 کو فلیٹیز ہوٹل میں منعقد کیا گیا، شہریوں کے ٹیکس کی رقم صوبائی اسمبلی کے پرائیویٹ ہوٹل میں ہونے والے اجلاس پر خرچ نہیں کی جاسکتی،شہریوں کے ٹیکس کی رقم حکومتی اراکین کی آرائش کے لئے بھی استعمال نہیں ہوسکتی۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت صوبائی اسمبلی کے پرائیویٹ ہوٹل میں ہونے والے اجلاس کے اقدام کو کالعدم قرار دے، ،صوبائی اسمبلی کے پرائیویٹ ہوٹل میں ہونے والے اجلاس کے اخراجات کی لاگت کی تفصیلات طلب کرے۔ اورعدالت صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پرائیوٹ ہوٹل میں ہونے والے اخراجات واپس سرکاری خزانے میں جمع کرانے کا حکم دے۔