غلام سرور خان نے پائلٹوں کے جعلی یا مشکوک لائسنسوں کے حوالے سے حالیہ بیان کو غیر ذمہ دارانہ یا قبل از وقت ہونے کے تاثر کو ردکر دیا

طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ ملک اور اداروں کے بہترین مفاد میں ہے،پائلٹس سمیت تمام تکنیکی عملے کی اسناد، تربیت اور ذہنی صحت کو جانچنے کا عمل شروع وزیر اعظم کے مائنس ہونے کی افواہیں حقیقت سے بہت دور ہیں۔ کیونکہ عمران خان مائنس ہونے جارہے ہیں نہ ہی تحریک انصاف، وفاقی وزیرکا نٹرویو

پیر 6 جولائی 2020 17:46

غلام سرور خان نے پائلٹوں کے جعلی یا مشکوک لائسنسوں کے حوالے سے حالیہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جولائی2020ء) وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے پائلٹوں کے جعلی یا مشکوک لائسنسوں کے حوالے سے حالیہ بیان کو غیر ذمہ دارانہ یا قبل از وقت ہونے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ ملک اور اداروں کے بہترین مفاد میں ہے۔ امریکی ادار ے کو دیئے گئے انٹرویو میں غلام سرور خان نے کہا کہ عالمی سطح پر چونکہ فضائی آپریشن معطل ہے لہذا پاکستان کو یہ موقع ملا ہے کہ پی آئی اے میں پائی جانے والی خامیوں کو درست کیا جا سکے۔

وزیر ہوا بازی نے کہا کہ کراچی فضائی حادثے کے بعد قومی ایئر لائن نے تمام جہازوں کی انٹرنیشنل انجینئرز سے سرٹیفکیشن حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پائلٹس سمیت تمام تکنیکی عملے کی اسناد، تربیت اور ذہنی صحت کو جانچنے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

تاکہ قومی ایئر لائن پر دنیا کا اعتماد بحال ہوسکے اور پی آئی اے عالمی ایئر لائن کے طور سامنے آئے۔

وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری نہیں، بلکہ تنظیم نو کرنا چاہتی ہے اسی بنا پر اس کے جہازوں کو 30 سے بڑھا کر 45 کیا جارہا ہے۔ نیویارک میں پی آئی اے کی ملکیت روز ویلٹ ہوٹل کے متعلق انہوں نے بتایا کہ اس کی نجکاری کی مخالفت کی اور اب اسے ٹھیکے یا مشترکہ منصوبے کے طور پر چلانے کا فیصلہ ہوا ہیتحریک انصاف کے مرکزی رہنما غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے مائنس ہونے کی افواہیں حقیقت سے بہت دور ہیں۔ کیونکہ عمران خان مائنس ہونے جارہے ہیں نہ ہی تحریک انصاف۔