پی سی بی نے آئی سی سی کو دھوکہ دینے کے لیے مجھے کرپشن چارجز ماننے پر آمادہ کیا: سلیم ملک

بورڈ کومعاملہ حل کرنے کے ساتھ معاملات خراب کرنے والے لوگوں کو سامنے لانا چاہیے : سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 11 جولائی 2020 13:43

پی سی بی نے آئی سی سی کو دھوکہ دینے کے لیے مجھے کرپشن چارجز ماننے پر ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11جولائی 2020ء ) کرکٹ فکسنگ سکینڈل میں پی سی بی کی جانب سے جواب مسترد کیے جانے پرسابق کپتان سلیم ملک سامنے آگئے۔ سلیم ملک نے کرکٹ بورڈ کی جانب سے اعتراف کا لیٹر منظرعام پرلانے کو مضحکہ خیز قراردیدیا۔ اپنے ویڈیو بیان میں 58 سالہ سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ای میل میں کہا گیا کہ جواب میں یہ غلطیاں ہیں، انہیں درست کریں میں تو ٹرانسکرپٹ کے دوسرے جواب کی تیاری کررہا تھا کہ یہ 2014ء کا معاملہ سامنے لے آئے، میں 2014ء نہیں 2013ء کے آخرمیں کرکٹ بورڈ کے پاس گیا تھا۔

نجم سیٹھی ، سبحان احمد اور تفضل رضوی سے ملاقات میں اپنا مسئلہ اٹھایا۔ میرا موقف تھا کہ میرے ساتھ غلط کیا جارہا ہے۔ چیئرمین نجم سیٹھی نے معاملہ حل کرنے کا کہا، سبحان احمد اور تفضل رضوی نے کہا کہ ایک طریقہ ہے اس معاملے کو حل کرنے کےلئے لیٹر لکھا جائے۔

(جاری ہے)

سلیم ملک کا کہنا ہے کہ دونوں کا کہنا تھا کہ لیٹر آئی سی سی کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے لکھنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لیٹرلکھنے کے ایک دو ہفتے میں معاملہ ختم ہوجائے گا، میں نے ان سے کہا کہ یہ معاملہ ختم ہونا چاہئے۔ ان دونوں کے کہنے پرہی میں نے لیٹرپردستخط کئے تھے۔ ایک طرف کرکٹ بورڈ مجھ سے جواب مانگ رہا ہے اوردوسری جانب نئی کہانی سامنے لے آئے۔ کرکٹ بورڈ میں کالی بھیڑیں بیٹھی ہیں جو معاملے کو خراب کررہی ہیں، 20 سال پاکستان کے لئے کھیلا ہوں اورتن تنہا کئی میچزپاکستان کو جتوائے ہیں۔

سلیم ملک کا موقف ہے کہ چیئرمین پی سی بی انکوائری کرکے معاملہ خراب کرنے والے لوگوں کو سامنے لائیں۔ پی سی بی کو ہر حال میں معاملہ خراب کرنے والوں کا پتا لگانا چاہئے۔ آئی سی سی کوبھجوانے کے لئے لکھوایا جانے والا لیٹر میرے خلاف استعمال کرنا مضحکہ خیز ہے۔ بورڈ نے جواب کسی اورچیزکا مانگا لیکن پریس ریلیزکچھ اورجاری کی گئی۔ سلیم ملک نے مطالبہ کیا کہ بورڈ کومعاملہ حل کرنے کے ساتھ معاملات خراب کرنے والے لوگوں کو سامنے لانا چاہیے۔