محکمہ زراعت پنجاب نے دھان کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے سفارشات جاری کردیں

منگل 14 جولائی 2020 22:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جولائی2020ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق دھان کے کاشتکار فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے باسمتی اقسام (سپر گولڈ،سپر باسمتی2019 ،سپر باسمتی، سپرباسمتی515 ،چناب باسمتی،پنجاب باسمتی،پی کی1121،ایرومیٹک نیاب،باسمتی2016 اور نور باسمتی) کی منتقلی25جولائی تک کرلیں۔اس کے علاوہ شاہین باسمتی اور کسان باسمتی کی پنیری کی منتقلی15 تا31 جولائی تک منتقل کر لیں۔

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے مزید بتایا کہ غیر باسمتی فائن اقسام پی کی386میں پنیری کی منتقلی25 جولائی اور منظور شدہ ہائبرڈ اقسام کی پنیری کی منتقلی15جولائی تک مکمل کرلیں۔منتقلی کے وقت پنیری کی عمر25تا35 دن ہونی چاہیے۔اگر لاب میں جڑی بوٹیاں اُگ آئیں تواُن کے انسداد کیلئے بعد از اُگاؤ والی محکمہ زراعت کی سفارش کردہ زہر سپرے کریں۔

(جاری ہے)

اگر ٹوکے کا حملہ معاشی نقصان کی حد(2ٹوکے فی نیٹ)تک پہنچ جائے تو پنیری اور اس کے اردگرد کی وٹوں پر محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے سفارش کردہ زہر کا دھوڑا کریں۔

تنے کی سنڈی کا حملہ جب معاشی حد یعنی0.5فیصد سوک تک پہنچ جائے تومحکمہ زراعت کی سفارش کردہ دانے دار زہر ڈالیں۔یاد رکھیں کہ اگر کاشتہ پنیری کی حالت کمزور نظر آئے یا پتوں کا رنگ پیلا ہو تویوریا کھاد بحساب250گرام یا کیلشیم امونیم نائٹریٹ400گرام فی مرلہ لاب کی منتقلی سی10دن پہلے چھٹہ دیںمنتقلی لاب کیلئے کھیت کی تیاری کے وقت موٹی اقسام کیلئے بعد از گندم کاشتہ کھیت میںکھادوں کا استعمال بحساب پونے دو بوری ڈی اے پی+ سوا بوری ایس او پی فی ایکڑ جبکہ باسمتی اقسام کیلئے ڈیرھ بوری ڈی اے پی+ ایک بوری ایس او پی فی ایکڑ استعمال کریں۔

اگر سابقہ فصل برسیم یا پھلی دار ہو یا کھیت رویال ہو تو نائٹروجن کھاد کی مقدار20 فیصد کم کرلیں۔فصل کی حالت،زمین کی زرخیزی اور سابقہ کاشتہ فصل کو مدِ نظر رکھتے ہوئے محکمہ زراعت کے ماہرین کے مشورہ سے کھاد کی مقدار میں کمی بیشی کی جا سکتی ہے۔بوران کی کمی کی صورت میں 3 کلوگرام بورک ایسڈ یا4.5بوریکس(20 فیصد) فی ایکڑ بوقت تیاری کھیت استعمال کریں۔

لاب کی منتقلی کے وقت پودوں کی تعداد80 ہزار اور سوراخوں میں 1 لاکھ60 ہزار پودے فی ایکڑ رکھیں یعنی9انچ کے فاصلے پرفی سوراخ 2 پودے لگائے جائیں۔منتقلی لاب کے بعد3تا5 دن کے اندرقبل از اُگاؤاثر کرنے والی سفارش کردہ جڑی بوٹی مار زہر شیکر بوتل کے ساتھ کھیت کے اندر پانی میں بکھیر دیں اور پانچ دن تک پانی کھیت میں کھڑا رکھیں۔اگر کسی وجہ سے کھیت میں جڑی بوٹیاںاُگ آئیں تو بعد از اُگاؤ اثر کرنے والی زہریںلاب کی منتقلی کے ایک مہینہ کے اندر استعمال کرلیں۔دھان کے کاشتکارزنک کی کمی کی صورت میںکاشت کے دو ہفتے بعد200 گرام زنک سلفیٹ(33 فیصد) فی مرلہ نرسری میں استعمال کریں یا پنیری کو کھیت میں منتقل کرنے سے پہلے اس کی جڑوں کوزنک آکسائیڈکی2 فیصد محلول میں ڈبو کر لگائیں

متعلقہ عنوان :