مصباح کو بالآخر ایک عہدہ چھوڑنا پڑے گا: مدثر نذر

اگر کوئی چیف سلیکٹر کسی کھلاڑی کو پلیئنگ الیون میں شامل نہ کرے اور ٹیم ہار جائے تو اسکے فیصلے پر سخت تنقید ہوتی ہے: سابق سربراہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 15 جولائی 2020 12:27

مصباح کو بالآخر ایک عہدہ چھوڑنا پڑے گا: مدثر نذر
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15جولائی 2020ء ) سابق ٹیسٹ کرکٹر مدثر نذر کا کہنا ہے کہ ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق کو بالآخر ایک عہدہ چھوڑنا پڑے گا، انھوں نے خود کو مشکل میں ڈال لیا ہے، اگر کوئی چیف سلیکٹر کسی کھلاڑی کو پلیئنگ الیون میں شامل نہیں کرتا اور ٹیم ہار جائے تو اس کے فیصلے پر سخت تنقید ہوتی ہے، مثال کے طور پر فواد عالم ڈومیسٹک کرکٹ کے عمدہ پرفارمر ہیں۔

اگر ان کو شامل نہیں کیا جاتا، دوسرا کارکردگی نہ دکھائے تو دباؤ ہیڈ کوچ پر آتا ہے۔ ایک سوال پر مدثر نذر نے کہا کہ معمولی قسم کے مسائل اپنی جگہ لیکن یونس خان ایک کھرے انسان ہیں، انھیں کوچنگ کا شوق بھی ہے، سابق کپتان کی رہنمائی کا کھلاڑیوں کو فائدہ ہوگا لیکن صرف 3 ماہ کیلیے بیٹنگ کوچ مقرر کرنا درست فیصلہ نہیں۔

(جاری ہے)

نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے 64 سالہ سابق سربراہ مدثر نذر کا کہنا ہے کہ میری چیئرمین پی سی بی احسان مانی کے ساتھ نہیں بنی،میں نے ان کے تحت آئی سی سی میں کام کیا تھا لیکن پاکستان میں شاید اس مینجمنٹ کے کچھ اپنے پلانز تھے، میری احسان مانی کے ساتھ دوستی یا اعتبار کچھ نہیں تھا، میں سابق چیئرمین شہریار خان کے اصرار پر کام کرنے کے لیے تیار ہوا تھا، اس وقت 11 اکیڈمیز بنانے کا پلان تھا۔

بعد ازاں دیگر اخراجات کی وجہ سے یہ منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا۔ایک سوال پرانھوں نے کہا کہ علی ضیاء نے کئی برس کرکٹ اکیڈمی کے لیے جانفشانی سے کام کیا، اگر کوئی غلطی ہوئی بھی تو اتنی بڑی نہیں تھی کہ ان کو فارغ کردیا جاتا۔