آسٹریلوی یونیورسٹی نے کورونا کی تشخیص کیلئے خون ٹیسٹ کا طریقہ دریافت کرلیا

خون سیمپلنگ کے ٹیسٹ سے 20 منٹ میں پازیٹو اور نیگٹو نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں، ٹیسٹ سے کورونا کیسز کی بڑے پیمانے پر تشخیص کی جاسکتی ہے۔ آسٹریلیا کی موناش یو نیورسٹی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 19 جولائی 2020 23:21

آسٹریلوی یونیورسٹی نے کورونا کی تشخیص کیلئے خون ٹیسٹ کا طریقہ دریافت ..
میلبرن (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19جولائی 2020ء) آسٹریلوی یونیورسٹی نے کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے خون ٹیسٹ کا طریقہ دریافت کرلیا گیا، خون سیمپلنگ کے ٹیسٹ سے 20 منٹ میں پازیٹو، نیگٹو نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں، ٹیسٹ سے کورونا کیسز کی بڑے پیمانے پر تشخیص ممکن ہوجائے گی، جس سے کورونا پھیلاؤ کو روکنے میں مدد ملے گی۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کی موناش یو نیورسٹی نے کووڈ 19 وائرس کی تشخیص کیلئے ایک نیا ٹیسٹ متعارف کروایا ہے، یہ ٹیسٹ خون کے نمونوں سے کیا جاسکے گا، اس ٹیسٹ کے نتائج سے صرف 20 منٹ میں کسی فرد میں کورونا وائرس کی موجودگی کا پتا لگایا جاسکتا ہے۔

اس خون کے ٹیسٹ سے کورونا بیماری کے ردعمل میں اینٹی باڈیز بننے کی شناخت کی جاسکتی ہے۔ ہیلتھ ورکرز نے نئے ٹیسٹ کے تجربے کیلئے سادہ یا عام لیبارٹری میں 200 بلڈ سیمپلز کا معائنہ کیا۔

(جاری ہے)

جس سے حوصلہ افزا نتائج موصول ہوئے۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ یہ ایک عام سی لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا گیا ہے۔ اگر یہی ٹیسٹ کسی جدید ہسپتال کی لیباٹری میں کیے جائیں جہاں جدید مشینری موجود ہوتی ہے وہاں ایک گھنٹے میں خون کے نمونوں سے 700 ٹیسٹ جبکہ ایک دن میں 16ہزار 800 ٹیسٹ کیے جاسکتے ہیں۔

ٹیسٹ کیلئے کورونا مریض کا 25مائیکرولیٹر یا 0.025 ملی لیٹر خون کا سیمپل لیا جاتا ہے، جس کو ایگلیوٹی نیشن کی جانچ کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ٹیسٹ خون میں بیماری کے مادے تلاش کرتا ہے۔ کورونا کے مثبت نتائج یا کورونا وائرس کی موجودگی کے نیتجے میں جسم میں خون کے سرخ خلیوں کا جھرمٹ یا مجمع بن جاتا ہے۔ ان نتائج کو بڑی آسانی کے ساتھ خالی آنکھ سے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ ٹیسٹ کلینیکل ٹرائلز میں ویکسینیشن کے عمل سے گزرنے والے افراد میں اینٹی باڈیز کا لیول چیک کرنے کیلئے بھی کیا جاسکے گا۔

متعلقہ عنوان :