اودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا افتتاح وزیراعظم مودی (کل)5اگست کو کریں گے
مندر کے احاطے کے باہر درجنوں مساجد اور درگاہیں ایودھیا کے قدیم شہر کی ملی جلی وراثت کا پتہ دیتی ہیں ایودھیا ہمیشہ امن کا شہر رہا ہے اور یہاں ہر مذہب کے ماننے والوں کو مکمل آزادی حاصل رہی ہے‘مقامی لوگوں کا اظہار خیال
منگل 4 اگست 2020 20:28
(جاری ہے)
اب اس اراضی پر بھگوان رام کے ایک عظیم الشان مندر کی تعمیر کا آغاز کیا جانے والا ہے۔ رام جنم بھومی جس علاقے میں واقع ہے وہاں کسی وقت مسلمانوں کی بڑی آبادی ہوا کرتی تھی۔
اب بھی رام جنم کے لیے حاصل کی گئی زمین سے ملحقہ دس مساجد اور درگاہیں واقع ہیں، جہاں باضابطہ طور پر اذان، نماز اور سالانہ عرس وغیرہ بغیر کسی روک ٹوک کے منقعد کیے جاتے ہیں۔یہ مساجد اور درگاہیں احاطے کی بیرونی دیواروں سے تقریباً سو سے دو سو میٹر کے دائرے میں واقع ہیں۔ اس علاقے میں ہندوؤں کی مذہبی کتاب ’رامائن‘ کی رام دھن اور مسجدوں سے دی جانے والی اذانوں کی صدائیں ایک ساتھ سنائی دیتی ہیں۔منہدم بابری مسجد میں تو نماز 23 دسمبر 1949 کے بعد سے نہیں ہو سکی تھی۔مگر مندر کی زمین سے ملحقہ مساجد میں نماز ادائیگی کا سلسلہ مستقل طور پر جاری ہے۔ ان مساجد میں جوگیوں کی وہ مسجد بھی شامل ہے جسے تقریباً سو سال پہلے ایک ہندو سادھو نے تعمیر کرایا تھا۔رام جنم بھومی کے احاطے سے ملحقہ مسجدوں اور درگاہوں میں مسجد دوراہی کنواں، مالی مندر کے بغل والی مسجد، مسجد قاضیاں، مسجد امام باڑہ، مسجد ریاض، مسجد بدر پانجی ٹولہ، مسجد مدار، مسجد جوگیوں کی اور دو درگاہیں شامل ہیں۔ ان میں خانقاہ مظفریہ اور امام باڑہ قبل ذکر ہیں۔رام جنم بھومی سے تقریباً سو میٹر کے فاصلے پر واقع پانچ سو برس قدیم خانقاہ مظفریہ کے موجودہ سجادہ نشین سید اخلاق احمد لطیفی کہتے ہیں ’یہ حقیقت ہے کی یہ خانقاہ جو پانچ سو سال پرانی ہے، یہاں مستقل طور پر پانچ وقت کی اذان، نماز اور اس کے دوران قوالی اور وعظ جاری رہتا ہے۔کبھی کسی ہندو کی طرف سے کوئی اعتراض نہیں کیا گیا۔ بلکہ مقامی ہندو تو ہمارے عرس میں اور ہمارے سبھی تہواروں میں شامل ہوتے ہیں۔ ادھر مندروں میں پوجا ہوتی ہے اور یہاں ہم لوگ نماز ادا کرتے ہیں اور عبادت کرتے ہیں۔حاجی اسد احمد ایودھیا میونسپل کارپوریشن کے کارپوریٹر ہیں اور رام کوٹ علاقے، جہاں رام جنم بھومی واقع ہے، کی نمائندگی کرتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ’یہ ایودھیا کی عظمت ہے کہ جہاں مسجد ہندوؤں کے سب سے بڑے مندر سے متصل ہے اور ان مسجدوں سے جب اذان ہوتی ہے وہ باقی دنیا کو ’بقائے باہمی‘ کا پیغام دیتی ہے کہ کس طرح ایودھیا میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان محبت اور خلوص قائم ہے۔رام جنم بھومی مندر کے اعلیٰ پجاری آچاریہ ستیندر داس رام جنم بھومی کے اطراف میں پھیلی ہوئی مساجد اور مزارات کے بارے میں کہتے ہیں کہ ’ہمارا تنازع صرف اس عمارت تک تھا جسے بابری مسجد کا نام دیا جاتا تھا، ہمارا کبھی کسی بھی مسلمان، مسجد یا مزار کے ساتھ کوئی تنازع رہا ہے نہ رہے گا۔آچاریہ ستیندر داس مزید کہتے ہیں کہ ’اس سے اچھا کیا منظر ہو سکتا ہے کہ رام جی کے مندر کے اطراف میں مساجد ہوں اور ان میں اذان، نماز ہو رہی ہو اور ادھر مندر میں پوجا اور بھجن ہو رہا ہے۔رام جنم بھومی کی ملکیت کے مختار ترلوکی ناتھ پانڈے کہتے ہیں ’ہماری کوئی دشمنی ایودھیا کے مسلمانوں سے نہیں ہے۔ہمیں ایودھیا کے مزاروں اور مساجد سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ تنازع صرف اس زمین کا تھا جہاں بابری مسجد بنی ہوئی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ ایودھیا نگری اپنی فطرت کے مطابق پٴْرامن رہے گی اور یہاں رہنے والے ہندو اور مسلمان محبت سے اپنی زندگی گزاریں گے۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
سات وکٹیں ،انڈونیشیا کی روہمالیا نے ویمن ٹی ٹوئنٹی میں تاریخ رقم کردی
-
عازمین سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کرنے والی جعلی حج کمپنیوں کے فراڈ کا نشانہ بننے سے بچیں، سعودی وزارت حج
-
ٹک ٹاک کا امریکی صدرکے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرنے کا اعلان
-
فرانس کی طرف سے اسرائیلی آباد کاروں پرپابندیوں کی دھمکی
-
ٹرمپ نے امریکی تعلیم گاہوں میں جنگ مخالف ریلیوں کو بد ترین نفرت کا نام دے دیا
-
غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی گئی ، پینٹاگان
-
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.