وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے چکدرہ تا رباط ایکسپریس وے کی تعمیر کیلئے فیزیبیلیٹی سٹڈی کروانے کی منظوری دیدی

ایکسپریس وے کی تعمیر سے لوئردیر ، اپر دیر ، باجوڑاور چترال کے عوام کو تیز رفتار سفری سہولیات میسر آئیں گی، یہ منصوبہ علاقے میں سیاحتی اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے اہم کردار ادا کریگا، 26کلومیٹر طویل یہ مجوزہ ایکسپریس وے 10.5 ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائیگا،ابتدائی طور پر یہ ایکسپریس وے چکدرہ انٹر چینج سے شروع ہو کر براستہ راملہ اور اوچ بارون تک جائیگا ،اگلے مرحلوں میں اس ایکسپریس وے کو مزید توسیع دی جائیگی،،محمودخان

پیر 10 اگست 2020 22:21

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے چکدرہ تا رباط ایکسپریس وے کی تعمیر کیلئے ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اگست2020ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے چکدرہ تا رباط(لوئر دیر) ایکسپریس وے کی تعمیر کے لئے فیزیبیلیٹی سٹڈی کروانے کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایکسپریس وے کی تعمیر سے لوئردیر ، اپر دیر ، باجوڑاور چترال کے عوام کو تیز رفتار سفری سہولیات میسر آئیں گی اور یہ منصوبہ علاقے میں سیاحتی اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے اہم کردار ادا کرے گا۔

26کلومیٹر طویل یہ مجوزہ ایکسپریس وے 10.5 ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ابتدائی طور پر یہ ایکسپریس وے چکدرہ انٹر چینج سے شروع ہو کر براستہ راملہ اور اوچ بارون تک جائیگا جبکہ اگلے مرحلوں میں اس ایکسپریس وے کو مزید توسیع دی جائیگی۔وہ پیر کے روز مذکورہ منصوبے کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ کے معاونین خصوصی کامران بنگش اور شفیع الله خان کے علاوہ دیر سے اراکین قومی اسمبلی محمد بشیر خان ، صاحبزادہ صبغت اللہ ، محبوب شاہ، اراکین صوبائی اسمبلی ہمایون خان، محمد اعظم خان، لیاقت علی خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات اعجا ز حسین انصاری، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ،ا سپیشل سیکرٹری محمد خالق،منیجنگ ڈائریکٹر خیبرپختونخوا ہائی ویز اتھارٹی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں چکدرہ تا رباط ایکسپریس وے کی تعمیر کے لئے تین مختلف روٹس کی تجاویز پر غور و خوص کے بعد وزیراعلیٰ نے تینوں تجاویز میں سے مختصر ترین روٹ کی تعمیر کیلئے فیزبیلٹی اسٹڈی کی منظوری دی ۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے رواں سال فروری کے مہینے میں دیر سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹرین کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران اس منصوبے پر ہوم ورک شروع کرنے کی ہدایت کی تھی جس کی روشنی میں محکمہ مواصلات و تعمیرات اور پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی نے منصوبے پر ہوم ورک شروع کرلیا تھا ۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کی فیزبیلٹی کا پی سی ٹو تیار کرکے متعلقہ فورم کو ارسال کر دیا گیا ہے ، منصوبے کی فیزبیلٹی سٹڈی تین مہینوں میں مکمل کی جائیگی ،یہ ایکسپریس وے چکدرہ تا رباط موجودہ N-45 سڑک کا متبادل ہوگا، ایکسپریس وے پر پانچ کلومیٹر طویل ٹنل تعمیر کی جائیگی جس سی23 کلومیٹر کی مسافت کم ہو جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپریس وے سی پیک کے لئے مجوزہ چکدرہ ، چترال روڈ کے علاوہ ہے، سی پیک کے تحت تجویز شدہ چکدرہ ۔

چترال سڑک کا منصوبہ اپنی جگہ برقرار ہے اور مذکورہ منصوبے کے فنڈز کی کسی دوسرے منصوبے کو منتقلی کی باتیں بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت تمام اضلا ع کی یکساں ترقی چاہتی ہے۔ دیراور چترال سمیت کسی بھی ضلع کے ساتھ نا انصافی نہیں کی جائیگی۔اپوزیشن والے منفی پروپیگنڈوں کے ذریعے عوامی فلاح کے منصوبوں کو متنازعہ بنانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔