پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کا ہر صورت میں 15اگست سے اسکول کھولنے کا اعلان

حکومت گرفتاریاں کرنا چاہتی ہے تو کر لے، ہم ہر صورت تعلیمی ادارے کھول دیں گے،ترجمان

بدھ 12 اگست 2020 23:32

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2020ء) آل پاکستان پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ حکومت گرفتاریاں کرنا چاہتی ہے تو کر لے، ہم ہر صورت تعلیمی ادارے کھول دیں گے، زیادتی کی گئی تو لانگ مارچ کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق آل پاکستان پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ رواں ماہ کے دوران ملک بھر میں نجی اسکول کھول دیے جائیں گے ۔

حکومت کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کو نہیں مانتے، 15 اگست سے ہر صورت تعلیمی ادارے کھول دیے جائیں گے۔ کہا گیا ہے کہ حکومت اگر گرفتاریاں کرنا چاہتی ہے تو کر لے، لیکن نجی تعلیمی ادارے کھول کر رہیں گے۔ اگر حکومت نے زیادتی کی تو پھر اساتذہ کیساتھ لانگ مارچ کیا جائے گا۔واضح رہے کہ ڈی جی پرائیویٹ اسکولز کراچی منسوب صدیقی نے خبردار کیا ہے کہ 15 اگست سے نجی تعلیمی ادارے نہیں کھولنے دیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

والدین اپنے بچوں کو سکول بھیجنے سے گریز کریں۔ حکومتی احکامات کے بعد تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ یہ بیان ملک بھر کے پرائیویٹ اسکولز کی نمائندہ تنظیموں پر مشتمل نیشنل ایکشن کمیٹی کے عہدیداران کی جانب سے 15 اگست سے پاکستان بھر کے نجی تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیے جانے کے بعد جاری کیا گیا۔

گزشتہ روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نجی تعلیمی اداروں کی نمائندہ تنظیم کے عہدایداروں کا کہنا تھا کہ حکومت فوری طور پر ایس او پیز کے تحت سکولوں اور مدارس کو کھولنے کا اعلان کرے بصورت دیگر ملک بھر کے نجی تعلیمی ادارے بچوں کی تعلیم میں ہونے والے حرج سے بچنے کیلئے ازخود 15 اگست سے کھول دیئے جائینگے کیونکہ گیلپ سروے کے مطابق بھی 74 فیصد والدین نے اسکولز کھولنے کا مطالبہ کیا ہے لہذا حکومت ہمارے اسکولز کھولنے کے فیصلے کو اپنے ساتھ ٹکرا نہ سمجھے بلکہ اس حوالے سے ہماری سرپرستی کرے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں تقریبا پچھتر ملین بچے نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں جبکہ لاکھوں اساتذہ کا روزگار بھی انہی تعلیمی اداروں سے وابستہ ہے۔ تعلیمی اداروں کی بندش سے یہ سارا سلسلہ رک گیا ہے۔ اس ساری صورتحال کا سب سے زیادہ نقصان بچوں کی تعلیم کا ہوا ہے۔