موٹروے واقعہ،سی سی پی او لاہور متاثرہ خاتون کو واقعے کا ذمہ دار قرار دینے پر تنقید کی زد میں

عمر شیخ نے کہا خاتون کو رات گئے سفر پر نکلنے سے پہلے گاڑی کا پٹرول چیک کرنا چاہئیے تھا، سوشل میڈیا پر صارفین نے سی سی پی او لاہور کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 10 ستمبر 2020 17:26

موٹروے واقعہ،سی سی پی او لاہور متاثرہ خاتون کو واقعے کا ذمہ دار قرار ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 ستمبر2020ء) موٹروے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کے بعد سی سی پی او لاہور ایک بیان کی وجہ سے تنقید کی زد میں آ گئے ہیں جس میں انہوں نے خاتون کو جی ٹی روڈ کا استعمال کرنے اور خاتون کے رات کے سفر کرنے پر حیرانگی کا اظہار کیا تھا۔ عمر شیخ پر متاثرہ خاتون کو واقعے کا ذمہ دار قرار دینے پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔اگرچہ عوام کو تحفظ فراہم کرنا قانون نافذ کرنے والے اداروں کہ ذمہ داری ہوتی ہے،ایسے میں ادارے کے چیف کی جانب سے ایسا بیان آنا عوام کے لیے بھی حیران کن ثابت ہوا۔

عمر شیخ حال ہی میں سی سی پی او لاہور تعینات ہوئے تھے۔سوشل میڈیا پر صارفین نے سی سی پی او لاہور کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ موٹروے پر گینگ ریپ کا شکار ہونے والی خاتون کا خیال تھا کہ وہ ریاست مدینہ کی رہائشی ہے اس غلط فہمی میں وہ بچوں کے ساتھ گھر سے نکل کھڑی ہوئی اسے کیا پتہ تھا کہ اسکے ساتھ اتنا بڑا ظلم ہو جائے گا اور سی سی پی او لاہور جنسی دہشت گردوں کی مذمت کی بجائے اس مظلوم خاتون کو قصور وار کہے گا۔

(جاری ہے)

ایک صارف نے کہا کہ عمر شیخ کو عہدے سے فوری طور پر ہٹانے کی ضرورت ہے،یہ کیسے متاثرہ خاتون کو واقعے کا ذمہ دار قرار دے سکتے ہیں۔
صحافی اہتشام الحق نے کہا کہ سی سی پی او کو ایسا بیان دینے پر شرم آنی چاہئیے۔
وزیراعظم عمران خان کے بھانجے اور معروف وکیل حسان نیازی نے کہا کہ یہ وقت عثمان بزدار کے جاگنے کا ہے۔

سی سی پی لاہور متاثرہ خاتون کو کیسے ذمہ دار قرار دے سکتے ہیں،بطور پی ٹی آئی ووٹر مجھے اس بیان سے صدمہ پہنچا ہے۔
۔ایک صارف نے کہا کہ جب ایک اعلیٰ پولیس افسر متاثرہ شخص کو ظلم کا ذمہ دار قرار دے سکتا ہے تو پھر تصور کریں کہ جونئیر پولیس افسران زیادتی کے شکار افراد کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہوں گے۔
۔

اس کے علاوہ بھی کئی صارفین نے #RemoveCCPOLahore کا ٹیگ استعمال کرتے ہوئے سی سی پی او لاہور کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔واضح رہے کہ سی پی او لاہور عمر شیخ کا موٹروے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کے واقعے سے متعلق نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خاتون ساڑھے 12 بجے ڈیفینس سے گجرانوالہ کے لیے نکلیں۔میں حیران ہوں کہ 3 بچوں کی والدہ اتنی رات کو اکیلے سفر پر نکل رہی ہیں۔

اگر آپ ڈیفینس سے نکلی ہیں تو پھر جہاں آبادی ہے وہاں چلی جاتی۔ اگر آپ اس طرف سے نکلی ہیں تو کم از کم گاڑی کا پٹرول چیک کر لیتیں۔سی سی پی او نے مزید کہا کہ جیسے ہی خاتون نے ٹول پلازہ کراس کیا تو زرا آگے جا کے ان کی گاڑی میں پٹرول ختم ہو گیا۔رات کے بجے ان کی گاڑی سے پڑول ختم ہو گیا۔جس کے بعد یہ واردات ہوئی،اس کے بعد خاتون نے 15پر کال کرنے کی بجائے بھائی کو کال کی۔ہمارے پاس اطلاع رات کو 3 بج کر 5منٹ پر آئی۔