ترقی و منصوبہ بندی نے اقتصادی امور ڈویژن سے خریدے گئے آلات اور رقوم کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں

آئندہ ہر سہ ماہی میں فنڈز جلد جاری کرنے کا عمل تیز تر کیا جائے گا، منصوبہ بندی کمیشن حکام کی بریفنگ کورونا سے نمٹنے کیلئے حکومت نے پی سی ون کے بغیر منظور کئے، مالیاتی اداروں اور ممالک نے 136.76 ملین ڈالرز کی گرانٹ دینے کا وعدہ کیا تھا، بریفنگ

پیر 21 ستمبر 2020 17:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2020ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ترقی و منصوبہ بندی نے اقتصادی امور ڈویژن سے خریدے گئے آلات اور رقوم کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں جبکہ منصوبہ بندی کمیشن حکام نے کہا ہے کہ آئندہ ہر سہ ماہی میں فنڈز جلد جاری کرنے کا عمل تیز تر کیا جائے گا،کورونا سے نمٹنے کیلئے حکومت نے پی سی ون کے بغیر منظور کئے، مالیاتی اداروں اور ممالک نے 136.76 ملین ڈالرز کی گرانٹ دینے کا وعدہ کیا تھا۔

پیر کو آغا شاہزیب درانی کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ترقی و منصوبہ بندی کا اجلاس ہوا جس میں چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ اقتصادی امور ڈویژن نے ورکنگ پیپر تاخیر سے بھجوایا ہے۔ ایڈیشنل اقتصادی امور نے کہاکہ وزیر اعظم کے ساتھ ہونے والے اجلاس کی تیاری کررہے تھے۔

(جاری ہے)

چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ ڈیڑھ ماہ ہوگئے ورکنگ پیپر مانگا ہے اتنی تاخیر کی گئی۔

ایڈیشنل سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن نے کہاکہ آئندہ تاخیر نہیں ہوگی، منصوبہ بندی کمیشن نے وفاقی منصوبوں کیلئے ایک کے بجائے دو سہ ماہیوں کیلئے رقوم جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ منصوبوں کو تاخیر سے بچانے کیلئے یہ اچھا اقدام ہے۔ منصوبہ بندی کمیشن حکام نے کہاکہ اس ضمن میں پی ایس ڈی پی کے تحت آبی وسائل کے منصوبوں کو فوری ریلیز کا طریقہ کار بنا لیا۔

منصوبہ بندی کمیشن حکام نے کہاکہ آئندہ ہر سہ ماہی میں فنڈز جلد جاری کرنے کا عمل تیز تر کیا جائیگا۔ ایڈیشنل سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن نے کہاکہ کورونا کیلئے 3.7 ارب ڈالر کی عالمی مالیاتی اداروں نے وعدہ کیا، یہ رقم قرض، گرانٹ کی مد میں دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ ایڈیشنل سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن نے کہاکہ کورونا سے نمٹنے کیلئے حکومت نے پی سی ون کے بغیر منظور کئے، مالیاتی اداروں اور ممالک نے 136.76 ملین ڈالرز کی گرانٹ دینے کا وعدہ کیا تھا۔

بتایاگیاکہ جس میں سے حکومت پاکستان کو 73.99 ملین ڈالرز موصول ہوئے، گرانٹ کی مد میں 57 ملین ڈالرز یورپی یونین، یو ایس 31.87 ملین ڈالرز دیئے گئے۔ بتایاگیاکہ جاپان نے 28.33 ملین ڈالرز، اے ڈی بی نے 7.78 ملین ڈالرز گرانٹ کی مد میں دیئے، چین نے 4 ملین ڈالرز، برطانیہ نے 1.22 ملین ڈالرز کی گرانٹ دی، کینیڈا نے 2.39 ملین ڈالرز، جنوبی کوریا نے 0.85 ملین ڈالرز گرانٹ دی، یورپی یونین اور امریکہ کی جانب سے دی گئی گرانٹ انٹر نیشنل این جی اوز کو دی۔

بتایاگیاکہ ان رقوم سے خریدے گئے آلات کے اعدادوشمار اقتصادی امور ڈویژن کے پاس نہیں، یہ تفصیل وزارت خزانہ کے پاس بھی موجود نہیں۔ سینیٹر میر کبیر شاہی نے کہاکہ ان رقوم کے آڈٹ کا طریقہ کار موجود نہیںکمیٹی نے اقتصادی امور ڈویژن سے خریدے گئے آلات اور رقوم کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں۔