2050ء تک ہر 85میں سے ایک شخص کو الزائمر کاشکارہوسکتا ہی ،ڈاکٹر فریحہ فرحان

جمعرات 24 ستمبر 2020 16:50

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 ستمبر2020ء) نامور طبی معالج ڈاکٹر فریحہ فرحان نے کہا ہے کہ الزائمر کا مرض دماغ کو متاثر کرتا ہے ۔ الزائمر اچانک نہیں بلکہ بتدریج ہونے والی بیماری ہے ۔ اس کا اثر براہ راست یادداشت پر پڑتا ہے اسے بھول جانے کی بیماری ِ(نسیان ) کی ایک قسم کہا جاتا ہے ۔ اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 21ستمبر کو الزائمر کے خاتمے کا دن منایا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اس بیماری کے دوران دماغ کے خلیوں اور نسوں کے اوپر میل کی طرح مادے جم جاتے ہیں جس کے نتیجے میں دماغی خلیے مردہ ہو کر کام کرنا بند کر دیتے ہیں ۔ یہ مرض عموما 65سے زائد عمر کے افراد میں دیکھا جاتا ہے ۔ 2015ء تک دنیا بھر میں الزائمر کے مریضو کی تعداد دوکروڑ 90لاکھ تھی اور خطرہ ہے کہ 2050ء تک ہر 85میں سے ایک شخص کو الزائمر لاحق ہوجائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ماہرین کے مطابق 65سے زائد عمر کے ہر 14میں سے ایک جبکہ 85سے زائد عمر کے ہر چھ میں سے ایک فرد کو الزائمر ہو سکتا ہے ۔ ایسے افراد جن کے سر میں چوٹ لگی ہو یا بار بار لگتی ہو جیسا کہ باکسر وغیرہ ،ان میں الزائمہ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :