وزیراعظم نے معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف کو ایک اور اہم عہدے سے نواز دیا

اقتصادی سفارت کاری کے فروغ کے حوالے سے معید یوسف فوکل پرسن مقرر، اداروں مابین کوآرڈینیشن اور اہداف کے حصول کے لئے " اکنامک آؤٹ ریچ کوارڈینیشن گروپ" کے قیام کا فیصلہ

جمعرات 24 ستمبر 2020 23:39

وزیراعظم نے معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف کو ایک اور اہم عہدے سے نواز ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 ستمبر2020ء) وزیراعظم نے معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف کو ایک اور اہم عہدے سے نواز دیا، اقتصادی سفارت کاری کے فروغ کے حوالے سے معید یوسف فوکل پرسن مقرر، اداروں مابین کوآرڈینیشن اور اہداف کے حصول کے لئے " اکنامک آؤٹ ریچ کوارڈینیشن گروپ" کے قیام کا فیصلہ۔  تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں اقتصادی سفارت کاری کے فروغ کے حوالے سے "اکنامک آؤٹ ریچ اپیکس کمیٹی" کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

اجلاس میں ملکی اقتصادی سفارت کاری کے فروغ کے حوالے سے وزیرِ اعظم کے اہم فیصلے کئے ۔ اقتصادی سفارت کاری کے فروغ کے حوالے سے معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف کو فوکل پرسن بنایا گیا ہے۔ متعلقہ وفاقی وزارتوں، صوبائی محکموں اور دیگر اداروں مابین کوارڈینیشن اور اہداف کے حصول کے لئے " اکنامک آؤٹ ریچ کوارڈینیشن گروپ"کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ملکی اقتصادی سفارت کاری کے فروغ کے حوالے سے ملکی پوٹیشنل، درپیش چیلنجز اور ان پر قابو پانے کے حوالے سے روڈ میپ وزیرِ اعظم کو پیش کیا۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی سفارت کاری کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی سفارت کاری کے فروغ سے بیرونی ممالک سے نہ صرف دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے بلکہ معاشی میدان میں موجود صلاحیت سے بھی بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے گا۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ بیرون ممالک میں تعینات پاکستانی سفارت خانے اقتصادی سفارتکاری کے فروغ پر بھرپور توجہ دیں۔ وزیرِ اعظم نے چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ کو ہدایت کی کہ مختلف شعبوں میں دلچسپی کا اظہار کرنے والے بیرونی سرمایہ کاروں کو ہر ممکنہ سہولت کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں وفاقی وزراء محمد حماد اظہر، سینیٹر شبلی فراز، سید فخر امام، فواد احمد، مشیران ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق داؤد، معاونین خصوصی ڈاکٹر معید یوسف، ڈاکٹر فیصل سلطان، سید ذوالفقار عباس بخاری، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ، سیکرٹری خارجہ و دیگر سینئر افسران شریک تھے ۔

متعلقہ عنوان :