کارپٹ ایسوسی ایشن کے انتخابات کا مرحلہ مکمل ، پرویز سجاد چیئرمین، ریا ض احمد سینئر وائس چیئرمین منتخب

زاہد نذیر وائس چیئرمین ہوں گے ،سدرن اور نادرن سے ایگزیکٹو باڈی کے ممبران کا بھی انتخاب کر لیا گیا کارپٹ انڈسٹری ، ایکسپورٹرز کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ہر حکومتی دروازہ کھٹکھٹائیں گے ‘نو منتخب چیئرمین

بدھ 30 ستمبر 2020 12:24

کارپٹ ایسوسی ایشن کے انتخابات کا مرحلہ مکمل ، پرویز سجاد چیئرمین، ریا ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2020ء) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے انتخابات برائے سال 2020-21ء کا مرحلہ مکمل ہو گیا ، عبد اللطیف ملک گروپ نے کامیابی حاصل کر لی ، سجاد پرویز چیئرمین منتخب ہو گئے جبکہ ریاض احمد سینئر وائس چیئرمین (نادرن) اور زاہد نذیر وائس چیئرمین (سدرن )منتخب کر لئے گئے ۔

سالانہ اجلاس عام میں چیف الیکشن کمشنر اکبر ملک نے کامیاب امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ۔پی سی ایم ای اے کے انتخابات میں نو منتخب ایگزیکٹو باڈی ( سدرن ) سے عارف لطیف، عبد المالک،مسز ممتاز بیگم ،مسز ثمرینہ انصاری، ندیم ساجد، خالد محمود، ایم آصف عباسی ،تنویر مظفر ، عثمان غنی اور ایم جنید میمن شامل ہیں جبکہ ایگزیکٹو باڈی ( نادرن )سے شیخ عامر خالد سعید،عظیم بٹ،میاں عتیق الرحمان،محمود احمد،انور محمود،عثمان رشید،علی اصغر چاولہ،دانیال حنیف ، فیصل سعید خان ، محمد علی افتخار اور علی منظور ملک شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انتخابات میں تمام امیدواربلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔ نو منتخب چیئرمین پرویز سجاد نے تمام ممبران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دیرینہ مسائل کے حل کے بغیر کارپٹ انڈسٹری کی ترقی اور اس کا فروغ ممکن نہیں اس لئے سب سے پہلے انڈسٹری اور ایکسپورٹرز کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے اور اس کیلئے ہر حکومتی دروازہ کھٹکھٹائیں گے ۔

انہوںنے کہا کہ حالات کی بہتری کے لئے باہمی مشاورت سے تمام فیصلے کئے جائیں گے اور اس پلیٹ فارم سے جو بھی تجاویز سامنے آئیں گی انہیں حکومت تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان سمیت دیگر حکومتی اداروں کے تعاون پر مشکور ہیں،ہاتھ سے بنے پاکستانی کارپٹ کی مصنوعات کی تشہیر کیلئے موثر مارکیٹنگ ناگزیر ہے تاہم جب تک کورونا وباء کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا اس وقت تک سوشل میڈیا کے ذریعے تشہیر پر توجہ دی جائے ، حالات میں بہتری آنے پر حکومت سنگل کنٹری نمائشوں کا اہتمام کرے اور عالمی نمائشوں میں شرکت کرنے والے پاکستانی برآمد کنندگان کو سہولیات اور مراعات دی جائیں۔