حکومت صحافیوں کے اثاثوں کی تحقیقات کرے، منصور علی خان

گزشتہ بیس سالوں کے اثاثوں کی تحقیقات کروائے اور بطور وزیر اطلاعات آپ اس کام کی ابتدا کریں اور سب سے پہلے میں اپنے اثاثوں کی تفصیلات دینے کے لیے تیار ہوں، منصور علی خان کا شبلی فراز سے مطالبہ

Shehryar Abbasi شہریار عباسی بدھ 28 اکتوبر 2020 19:47

حکومت صحافیوں کے اثاثوں کی تحقیقات کرے، منصور علی خان
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اکتوبر2020ء) سینیئر صحافی منصور علی خان نے حکومت پاکستان سے صحافیوں کے اثاثوں کی چھان بین کرنے کا مطالبہ کردیا۔ نجی ٹی وی پروگرام میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں منصور علی خان نے کہا کہ آپ پاکستان کے تمام اینکرز کے اثاثوں کی جانچ کریں اور سب سے پہلے مجھ سے شروع کریں۔

پروگرام میں وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ اگر ہم صحافیوں سے سوال کریں کہ ان کے پاس دولت کہاں سے آئی، یہ لاکھوں روپے کی گاڑیاں کہاں سے آئی ہیں تو صحافی کہیں گے کہ یہ آزادی اظہار رائے پر حملہ ہے۔ جس کے جواب میں سینیئر صحافی منصور علی خان نے کہا کہ حکومت تمام صحافیوں کے گزشتہ بیس سالوں کے اثاثوں کی تحقیقات کروائے اور بطور وزیر اطلاعات آپ اس کام کی ابتدا کریں اور سب سے پہلے میں اپنے اثاثوں کی تفصیلات دینے کے لیے تیار ہوں، آپ باقیوں کی بھی تحقیقات کریں کوئی آپ کو یہ نہیں کہے گا کہ یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے ۔

(جاری ہے)

منصور علی خان نے کہا کہ میں آن ایئر کہتا ہوں کہ آپ تمام صحافیوں کے چاہے وہ کسی بڑے سے بڑے چینل سے تعلق رکھتا ہو، بڑے سے بڑا صحافی ہو، سب کے اثاثے چیک کریں، انہوں نے اور ان کے خاندان والوں نے پیسہ کیسے بنایا یہ تحقیقات کروائیں اور ان سے حساب مانگیں، اور اگر کوئی اسے آزادی صحافت پر حملہ کہے گا تو میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں گا، آپ سب سے پہلے میرے اثاثوں کی تحقیقات سے آغاز کریں ۔ جس کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ میں آپ کو مثال دے رہا تھا کہ شریف خاندان سے جب ہم ایسے سوال پوچھتے ہیں تو وہ اس کو انتقامی کارروائی کہنے لگتے ہیں۔