کورونا وائرس کی متوقع صورتحال کے پیش نظر ہسپتالوں میں ضروری طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، ہدایات جاری

دوسری لہر کی آمد کے ساتھ ایس او پیز کے بڑے پیمانے پر جاری خلاف ورزیوں کو دیکھتے ہوئے این سی او سی کا شہریوں کی مدد لینے کا فیصلہ

ہفتہ 31 اکتوبر 2020 18:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اکتوبر2020ء) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینیٹر (این سی او سی)نے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر تمام صوبوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ مزید سخت اقدامات کیے جاسکتے ہیں لہذا صوبے انتظامی تیاری مکمل رکھیں۔پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے این سی او سی کا خصوصی اجلاس ہوا، جس میں ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اس موقع پر تمام صوبوں کو ہدایات جاری کی گئیں کہ کورونا وائرس کی متوقع صورتحال کے پیش نظر ہسپتالوں میں ضروری طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔این سی او سی نے تمام صوبوں کو ہدایات کی کہ وہ ہسپتال میں موجودہ طبی سہولیات کا جائزہ لیں اور صلاحیت میں اضافے کیلئے ضروری اقدامات کریں، ساتھ ہی تمام صوبے جاری شدہ ہدایات کے مطابق اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پیز)پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق کورونا کی موجودہ صورتحال میں اضافے کی صورت میں مزید سخت اقدامات کیے جاسکتے ہیں، جس کیلئے صوبے انتظامی تیاری مکمل رکھیں۔قبل ازیں وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اور این سی او سی کے چیئرمین اسد عمر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ دوسری لہر کی آمد کے ساتھ ایس او پیز کے بڑے پیمانے پر جاری خلاف ورزیوں کو دیکھتے ہوئے این سی او سی نے شہریوں کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے شہریوں کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے لہذا آپ جہاں بھی رش والی جگہ ہوں وہاں ماسک پہننے، سماجی فاصلے سے متعلق خلاف ورزی دیکھیں، ایک تصویر لیں اور مقام کے ساتھ اس نمبر 03353336262 پر بھیج دیں۔خیال رہے کہ گزشتہ کچھ روز سے پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز اور اموات میں اضافہ رپورٹ ہوا ہے۔

گزشتہ دنوں اسد عمر نے انکشاف کیا تھا کہ قومی سطح پر کورونا کیسز مثبت آنے کی شرح 3 فیصد سے بڑھ چکی ہے۔ٹوئٹر پر ایک پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ 70سے زائد دن کے بعد قومی سطح پر کیسز مثبت آنے کی شرح 3 فیصد سے بڑھ گئی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے کچھ ایسی عوامی سرگرمیوں پر پابندیاں لگائی ہیں جن میں خطرے کا امکان زیادہ ہے، بیماری میں اس اضافے کو صرف اس وقت روکا جاسکتا ہے جب عوام احتیاطی تدابیر کی ضرورت پر یقین کریں۔