صدیوں پرانا’الہ دین کا چراغ‘ 31 لاکھ میں فروخت

ملزم پولیس حراست میں،چراغ بازیافت

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 1 نومبر 2020 06:08

صدیوں پرانا’الہ دین کا چراغ‘ 31 لاکھ میں فروخت
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 نومبر2020ء) الہ دین کا چراغ تاریخ کی ایسی کہانی ہے کہ جو صدیوں سے چلی آ رہی ہے۔تاہم اب یہ ایک محاورہ بھی بن چکا ہے جسے دیگر لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاسی افراد بھی کثرت سے استعمال کرتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے بھی کئی بار کہا کہ اس ملک کے مسائل جلدی حل کرنے کے لیے میرے پاس الہ دین کا چراغ نہیں ہے۔تاہم الہ دین کے چراغ پر کئی فلمیں بنیں اور کئی کہانیاں لکھی گئیں مگر اس کی حقیقت سے کوئی آشنا نہیں ہو سکا کہ دنیا میں کوئی ایسا شخص سامنے نہیں آیا جس نے یہ دعویٰ کیا ہو کہ اس کے پاس الہ دین کا چراغ ہے۔

تاہم بھارت میں ایک شخص نے الہ دین کا چراغ ہونے کانہ صرف دعویٰ کیا بلکہ اسے 31لاکھ میں فروخت بھی کر دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر ایل اے خان نے 25 اکتوبر کو مقامی پولیس میں ایک شکایت درج کی تھی جس میں انہوں نے تفصیل درج کرائی کہ گرفتارملزمان اکرام الدین اور انیس نے انہیں کس طرح پھنسایا تھا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر کے مطابق وہ پہلی بار ان لوگوں سے اس وقت ملا جب اس نے ایک ایسی عورت کا علاج شروع کیا جسے وہ اپنی ”بیمار ماں“کے طور پر لائے تھے۔

ڈاکٹر نے اپنی شکایت میں کہا کہ میں نے انکی والدہ کے علاج کے لئے ان کے گھر جانا شروع کیا۔ یہ دورے ایک مہینے سے زیادہ جاری رہے، آہستہ آہستہ انہوں نے مجھے ایک عامل کے بارے میں بتانا شروع کیا جس کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ وہ بھی ان کے گھر تشریف لائے۔دھوکہ بازی کا شکار ہونے والے ڈاکٹر کے مطابق ان لوگوں نے مجھے بتایا کہ وہ مجھے 1.5 کروڑ میں چراغ فروخت کردیں گے لیکن میں نے کہا کہ صرف 31 لاکھ کی ادائیگی کرسکتا ہوں، انہوں نے مجھے بتایا کہ یہ چراغ دولت ، صحت اور خوش قسمتی لائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ انہوں نے واقعتا میرے سامنے الہ دین کا جن نکال کردیکھایا، اس وقت میں نہیں جانتا تھا کہ یہ شخص کون تھا مجھے بعد میں احساس ہوا کہ (ملزمان میں سے ایک) ملزم ’الہ دین‘کا لباس بنائے ہوئے ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے وہ چراغ ضبط کرلیا ہے جبکہ ایک اور مشتبہ شخص اور ایک خاتون ابھی بھی فرار ہے۔