چینی صدر کا کورونا کے خلاف دنیا کی قیادت کا عزم

کثیرالجتہی اور معاشی عالمگیریت کا رجحان نہیں بدلے گا‘ ہمیں بنی نوع انسان بھلائی اور بہتر دنیا کے لیے اپنی خدمات سر انجام دینی چاہئیں.صدر شی جن پنگ کا 12ویں برکس کانفرنس سے ویڈیولنک کے ذریعے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 17 نومبر 2020 19:34

چینی صدر کا کورونا کے خلاف دنیا کی قیادت کا عزم
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 نومبر ۔2020ء) چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ اس وقت بین الاقوامی صورت حال تیزی سے بدل رہی ہے دنیا کو اس وقت صدی کی سب سے شدید وبا کا سامنا ہے. ویڈیو لنک کے ذریعے برکس سمٹ کے12ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر شی پنگ نے کہا کہ عالمی معیشت بیسویں صدی کے تیسرے عشرے کی انتہا درجے کی ابتری دیکھنے کے بعد اب ایک مرتبہ پھر شدیدکساد بازاری کا سامنا کر رہی ہے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ امن اور ترقی ہمیشہ ہر زمانے کا دستور رہا ہے کثیرالجتہی اور معاشی عالمگیریت کا رجحان نہیں بدلے گا ہمیں بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی نظریے سے عوام کے مفادات کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے اور بہتر دنیا کے لیے اپنی خدمات سر انجام دینی چاہئیں. انہوں نے کہا کہ کووڈ19 کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی اتحاد اور مشترکہ تعاون کیا جانا چاہیے چینی کمپنیاں برازیل اور روس کے ساتھ کووڈ19 کی ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کے تیسرے مرحلے کے حوالے سے تعاون کر رہی ہیں.

انہوں نے کہا کہ چین وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے جنوبی افریقہ اور بھارت کے ساتھ بھی تعاون کرنے کو تیار ہے انہوں نے کووڈ19 کا مقابلہ کرنے کے لیے برکس ممالک سے تعاون کی اپیل کی اور کہا کہ برکس ممالک کووڈ19 پر قابو پانے اور اس کے علاج کے لیے روایتی ادویات کے کردار کے بارے میں ایک سمپوزیم منعقد کریں گے. چینی صدر شی جن پنگ نے نشاندہی کی کہ وبا کی وجہ سے گلوبل وارمنگ نہیں رکے گی ہمیں ماحولیاتی تبدیلیوں کے مسئلے سے نمٹنے میں ہرگز کوتاہی نہیں برتنی چاہیے چین اپنی ترقیاتی سطح اور صلاحیتوں کے مطابق بین الاقوامی ذمہ داریوں کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی کوششیں جاری رکھے گا .

انہوں نے کہا کہ چین اپنی خدمات میں اضافہ کرے گا ، 2030 سے پہلے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کے عروج کو پہنچنے کی کوشش کرے گا اور 2060 سے قبل ہی کاربن غیرجانبداری کے حصول کے لئے کوشاں رہے گا ہم جو کہیں گے وہی کریں گے. صدر شی جن پنگ نے کووڈ19 کی وبا اور کساد بازاری کی شکارعالمی معیشت کی بحالی سمیت دیگر عالمی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بحران پر قابو پانے کے لیے کثیر الجہتی کی حمایت اور عالمی امن و امان کا تحفظ‘ وبائی امراض کے چیلنجز کا مشترکہ مقابلہ کرنے کے لیے یکجہتی اور تعاون کی مضبوطی‘ عالمی سطح معاشی بحالی کے لیے جدت اور کھلے پن کا فروغ‘لوگوں کے روزگار کو فوقیت دیتے ہوئے دنیا بھر میں پائیدار ترقی کا فروغ اور سر سبز اور کاربن کے قلیل اخراج پر مشتمل ترقی نیز انسان اور فطرت کے ہم آہنگی سے بقائے باہمی کا فروغ جیسے اقدامات ناگزیرہیں.

انہوں نے کہا کہ چین نئے صنعتی انقلاب کے لیے برکس ممالک کے ساتھ مل کر برکس شراکت داری قائم کرنے کا خواہش مند ہے اور صوبہ فو جیان کے شہر شیا مین میں اس قسم کی شراکت داری کے لیے انویشن سینٹر قائم کرے گا.