نیب افسران کو مسلسل جدید طرز کی تربیت مستقل بنیادوں پر فراہم کی جا رہی ہے ، چیئر مین نیب

پاکستان اینٹی کرپشن اکیڈمی میں نئے بھرتی ہونے والے نیب افسران کیلئے منصوبہ بندی اور تربیت کی فراہمی کی ذمہ داری ہو گی، جسٹس جاوید اقبال

جمعرات 26 نومبر 2020 16:44

نیب افسران کو مسلسل جدید طرز کی تربیت مستقل بنیادوں پر فراہم کی جا رہی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2020ء) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب افسران کو مسلسل جدید طرز کی تربیت مستقل بنیادوں پر فراہم کی جا رہی ہے ،نیب میں پاکستان اینٹی کرپشن اکیڈمی قائم کی گئی ہے، نیب اپنے انویسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوٹرز کی جدید بنیادوں پر تربیت کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ نیب افسران کو مسلسل جدید طرز کی تربیت مستقل بنیادوں پر فراہم کی جا رہی ہے جو انویسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوٹرز کے معیار میں بہتری کا اہم جزو ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب انسداد بدعنوانی کا اعلیٰ ادارہ ہے جسے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے پرعزم اور تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیب اپنے انسانی وسائل کی ترقی کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اس تناظر میں نیب افسران، اہلکاران اور پراسیکیوٹرز کی پیشہ وارانہ بہتری یقینی بنانے کیلئے جامع ٹریننگ پلان 2020ء پر عملدرآمد یقینی بنایا جا رہا ہے،ٹریننگ پلان پر کامیابی سے عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے یہ بھی اتنا اہم ہے کہ ٹرینرز بھی باصلاحیت ہوں اور وہ یہ ذمہ داری نبھانے کی استعداد کار رکھتے ہوں۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ پاکستان اینٹی کرپشن اکیڈمی میں نئے بھرتی ہونے والے نیب افسران کیلئے منصوبہ بندی اور تربیت کی فراہمی کی ذمہ داری ہو گی اور یہ فنانشل کرائم انویسٹی گیشن، نیب اور دیگر قانون نافذ کرنے والے صوبائی اور وفاقی اداروں کیلئے فرانزک ایگزامینیشن اینڈ پراسیکیوشن کی تربیت فراہم کرے گی اور نظام میں خامیوں کو اجاگر کرنے، ضروری بہتری، نظام کے تجزیے، فنانشل کرائم کے شعبہ میں بہترین طریقہ کار اور کرپشن سے بچائو کیلئے گڈ گورننس میں اصلاحات سے متعلق ریسرچ اور اصلاحات کے بارے میں تجاویز دے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اینٹی کرپشن اکیڈمی بین الاقوامی تعاون کیلئے ملکی اور غیر ملکی ایجنسیوں کے درمیان روابط، ٹریننگ، ریسرچ اینڈ ریفارمیشن، فرانزک ایگزامینیشن، نصاب میں بہتری اور فنانشل کرائم اینڈ اینٹی کرپشن کے شعبوں میں انویسٹی گیشن کی ایکریڈیٹیشن کے حوالہ سے بھی کردار ادا کرے گی، یہ اکیڈمی نیب کے ٹریننگ اینڈ ریسرچ ڈویڑن کے تحت کام کرے گی اور مقررہ قواعد و ضوابط کے تحت اپنا کام کرے گی۔

جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے معیار کو یقینی بنانے کیلئے اکائونٹس کے معاملات، جنرل فنانشل رولز، ایف آر، ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ سے متعلق تمام انویسٹی گیشن افسران کیلئے معیاری ریفریشر کورسز اور کیپسٹی بلڈنگ کورسز وضع کئے ہیں، اس سے ایس او پیز اور قواعد و ضوابط پر عملدرآمد میں مدد ملے گی، تربیتی پروگرام کے اہداف کا مسلسل جائزہ لیا جائے گا تاکہ مستقبل کی ضروریات کے تناظر میں اس میں بہتری لائی جا سکے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب میں جدید فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی گئی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستایزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیے کی سہولت موجود ہے تاکہ انویسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوٹرز کو قانون کے مطابق مقررہ وقت میں مقدمات کی تحقیق کیلئے فرانزک لیبارٹری کی سہولیات میسر ہوں۔