ہمیں تعمیراتی شعبے سے منسلک صنعتوں کے لیے سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا،وزیر اعظم

اسلام آباد میں گرین ایریاز کو بچانے کے لیے اقدامات کو یقینی بنایا جائے، عمران خان کا اجلاس سے خطاب

جمعرات 3 دسمبر 2020 19:39

ہمیں تعمیراتی شعبے سے منسلک صنعتوں کے لیے سہولیات کی فراہمی کو یقینی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2020ء) وزیر اعظم عمران خا ن نے کہاہے کہ ہمیں تعمیراتی شعبے سے منسلک صنعتوں کے لیے سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔ جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ، تعمیرات و ترقی کا ہفتہ وار اجلاس ہوا اجلاس میں وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز،وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین، معاونین خصوصی ملک امین اسلم، شہباز گل، سید ذوالفقار عباس بخاری، وقار مسعود، وفاقی و صوبائی سیکرٹری صاحبان اور سینئر افسران نے شرکت کی ۔

گورنر سٹیٹ بنک نیاجلاس کو آگاہ کیا کہ بنکوں نے ہاؤسنگ اور تعمیرات کے ضمن میں دئیے گئے اس سہ ماہی کے اہداف کو بڑی حد تک مکمل کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بینکوں کو اس سلسلے میں صارفین کو مزید سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید آگاہ کیا کہ اسٹیٹ بینک کے سون سے زائدافسران روزانہ کی بنیاد پر مختلف بینکوں میں مسٹری شاپنگ کر رہے ہیں تاکہ صارفین کو میسر سہولیات کے بارے میں معلومات بھی اکٹھی کی جا سکتی اور انہیں یقینی بھی بنایا جائے۔

چیئرمین سی ڈی اے نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ آٹومیشن کی عمل پر تیزی سے کام جاری ہے اور انشائ اللہ اس ماہ کے آخر تک اسے مکمل کر لیا جائے گا۔اس عمل کے مکمل ہونے سے عوام کو غیر ضروری طور پر دفاتر کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ نیو بلیو ایریا میں فروخت کیے گئے 12 میں سے چار کمرشل پالاٹوں کے نقشے سی ڈی اے کو موصول ہو چکے ہیں جن پرن تعمیراتی کام جلد شروع ہو جائے گا۔

نناس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت ملک کے لئین انتہائی ضروری ہے کہ معیشت کا پہیہ چلتا رہے جس میں تعمیراتی شعبے کا کردار انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ ہمیں تعمیراتی شعبے سے منسلک صنعتوں کے لیے سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔نانہوں نے کہا کہ اسلام آباد پاکستان کا واحد شہر ہے جو مکمل منصوبہ بندی کے تحت بنایا گیا لیکن اب اس شہر کا حسن خراب ہو رہا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اسلام آباد میں گرین ایریاز کو بچانے کے لیے اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔