قطر اور سعودی عرب کا سفارتی تنازع جلد ختم ہونے کا امکان

کویت اور امریکی ثالثی میں ہونیوالے مذاکرات میں نتیجہ خیز پیش رفت، فریقین کا تنازع کے جلد خاتمے پر اتفاق

ہفتہ 5 دسمبر 2020 15:13

قطر اور سعودی عرب کا سفارتی تنازع جلد ختم ہونے کا امکان
دوحہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2020ء) سعودی عرب سمیت متعدد عرب ممالک کی جانب سے قطر کا بائیکاٹ ختم ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عمان، کویت، سعودی عرب اور قطر کے حکام کے درمیان حال ہی میں مذاکرات ہوئے جن میں نمایاں پیشرفت ہوئی اور فریقین نے 3 سال سے جاری اس تنازع کے جلد خاتمے پر اتفاق کرلیا، قطر اور ثالثی کا کردار ادا کرنے والے کویت کے اعلیٰ حکام نے اس پیش رفت کی تصدیق کی ہے۔

کویتی وزیر خارجہ احمد ناصر الصباح نے پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کے حل کیلئے نتیجہ خیز بات چیت ہوئی اور تمام فریقین نے حتمی معاہدے تک پہنچنے پر اتفاق کیا۔قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبد الرحمن الثانی نے خلیجی بحران کے حل کیلئے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاملات درست سمت میں گامزن ہوں گے تاہم یہ کہنا ممکن نہیں کہ سارے مسائل ایک ہی دن میں حل ہو جائیں گے۔

(جاری ہے)

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے بھی امید ظاہر کی کہ تنازع کے حل کی کوششیں کامیاب ہوں گی۔سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے 2017 میں قطر پر دہشت گردی کی حمایت اور ایران کے ساتھ تعلقات کا الزام لگاکر سفارتی تعلقات ختم اور بائیکاٹ کردیا تھا۔ ان ممالک نے قطر سے الجزیرہ چینل کو بند، ترک اڈہ خالی کروانے اور اخوان المسلمین سے تعلقات ختم کرنے سمیت 13 مطالبات کیے تھے۔اس سفارتی تنازع کو ختم کرانے کے لئے کویت ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے اور مذاکراتی عمل میں امریکی نمائندے بھی شریک ہوں۔ اس تنازع کے حل کیلئے خصوصا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور مشیر جیرڈ کشنر خاصی بھاگ دوڑ کررہے ہیں جنہوں نے قطر جاکر امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی سے ملاقات بھی کی ہے۔