قازقستان میں سزائے موت کو ختم کردیا گیا

ہفتہ 2 جنوری 2021 23:35

قازقستان میں سزائے موت کو ختم کردیا گیا
نورسلطان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 جنوری2021ء) قازقستان میں سزائے موت کو ختم کردیا گیا ہے ،وسطی ایشیائی ملک میں سزائے موت پر تقریباً دودیہائیوں سے عائد پابندی کو مستقل کردیا گیا ہے،یہ بات صدارتی ویب سائٹ پر ہفتہ کو ایک نوٹس میں کہی گئی ہے ۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ صدرقاسم جمارت توکایوف نے شہری و سیاسی حقوق پر عالمی معاہدے کے دوسرے آپشنل پروٹوکول کی پارلیمانی توثیق پر دسًتخط کردئیے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ دستاویز سزائے موت کوختم کرنے سے متعلق ہے ۔ قازقستان میں 2003سے سزائے موت کو منجمند کیا گیا تھا تاہم عدالتیں دہشت گردی سے متعلق جرائم سمیت مخصوص حالات میں بدستور سزائے موت سنائی رہی ہیں ۔ اگر پابندی ہٹائی جاتی تو 2016ء میں قازقستان کے سب سے بڑے شہر الماتے میں بھگڈر مچنے کے دوران آٹھ پولیس اور دو شہریوں کو ہلاک کرنے والے اکیلے مسلح شخص روسلان کولیکبایوف کو سزائے موت دی جاناتھی ۔ کولیکبایوف اب اس کی بجائے جیل میں عمر قید کی سزاکاٹے گا ۔

متعلقہ عنوان :