پیپلز پارٹی نے 18ویں ترمیم کے نام پر سندھ کی عوام کے حقوق سلب کر رکھے ہیں، انیس قائم خانی

ال سے سندھ کے وسائل اور اختیارات پر قابض پیپلز پارٹی کس منہ سے وفاق پر این ایف سی کی مد میں ملنے والے کم پیسوں کا شکوہ کرتی ہے

بدھ 6 جنوری 2021 23:01

پیپلز پارٹی نے 18ویں ترمیم کے نام پر سندھ کی عوام کے حقوق سلب کر رکھے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2021ء) صدر پاک سر زمین پارٹی انیس قائم خانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 18ویں ترمیم کے نام پر سندھ کی عوام کے حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ 13 سال سے سندھ کے وسائل اور اختیارات پر قابض پیپلز پارٹی کس منہ سے وفاق پر این ایف سی کی مد میں ملنے والے کم پیسوں کا شکوہ کرتی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سندھ کے تمام ڈسٹرکٹ بدحالی کا نمونہ ہیں۔

اٹھارویں ترمیم سے ڈسٹرکٹ، شہر، ٹان اور یوسی خودمختار ہونے کے بجائے وزیر اعلی خودمختار ہوگئے ہیں۔ سندھ اور اسکے دارالخلافہ کراچی کو تباہ و برباد کرنے والی تعصب زدہ اور کرپٹ پیپلز پارٹی ہے جو سندھ کے تمام مسئلے کی جڑ ہے، پی پی پی پچھلے 13 سال سے اقتدارِ میں موجود ہے اور کراچی سے کشمور تک عوام گندا پانی پینے، کتے کے کاٹنے، ہیپاٹائٹس اور ایڈز سے مر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

تعلیمی ادارے، اسپتال اور انفرااسٹرکچر تباہ حال، بے روزگاری عروج پہ ہے۔ پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ نقصان سندھی بولنے والوں کو پہنچایا ہے۔ انکے تعصب کی وجہ سے ناصرف سندھ شہری اور دیہی میں تقسیم ہوگیا بلکہ اس کا دارالخلافہ بھی 7 ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ مردم شماری میں شہری سندھ کی حق تلفی کی گئی پیپلز پارٹی جان بوجھ کر خاموش رہی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کیماڑی کے نوجوانوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہری سندھ کی عوام سے پیپلز پارٹی کی تعصب زدہ حکومت مینڈیٹ نہ ملنے کا بدلہ لے رہی ہے۔ لوگوں کی قوت خرید ختم ہوگئی ہے۔ پی ایس پی قوم کو ظالم حکمرانوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑے گی۔