ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی کانگریس کی عمارت پر دھاوا بول دیا

ٹرمپ کے ہزاروں حمایتیوں نے کیپیٹل ہل پر چڑھائی کردی ، کیپیٹل ہل کی عمارت کو لاک ڈاؤن کردیا گیا ، پولیس کی اضافی نفری طلب، واشنگٹن میں کرفیو نافذ

Shehryar Abbasi شہریار عباسی جمعرات 7 جنوری 2021 01:00

ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی کانگریس کی عمارت پر دھاوا بول دیا
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 06 جنوری2021ء) امریکا میں الیکشن ہارنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایتیوں کا احتجاج ختم نہ ہوا، ڈونلڈ ٹرمپ کے ہزاروں حامیوں نے امریکی کانگریس کی عمارت پر دھاوا بول دیا ۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہزاروں حمایتیوں نے امریکی کانگریس کی عمارت کیپیٹل ہل پر چڑھائی کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایتیوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، جبکہ پولیس کی جانب سےکیپیٹل ہل کی عمارت کو لاک ڈاؤن کردیا گیا ۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس اور سیکیورٹی اہلکار مظاہرین کو قابو کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں، جس کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں کی اضافی نفری طلب کر لی گئی ہے۔ جبکہ امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں مقامی وقت کے مطابق شام 6 بجے سے کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مظاہرین کو شام 6 بجے سے پہلے واشنگٹن ڈی سی سے نکل جانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مختلف صارفین نے ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی گئی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مظاہرین امریکی کانگریس کیپیٹل ہل کی عمارت میں داخل ہو چکے ہیں۔ ٹوئٹر پر ایک صارف نے ایک نوٹیفیکین جاری کیا ہے جس کے مطابق کیپیٹل ہل کی عمارت سے ملحقہ تمام عمارتوں میں داخلے اور خروج پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

جبکہ امریکی کانگریس کا چارج مکمل طور پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ایک اور ٹوئٹ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ لوگ کانگریس کی عمارت کے اندر موجود ہیں جبکہ پولیس ان کو باہر نکالنے میں مصروف ہیں۔
امریکی صحافی نے مظاہرین کے احتجاج کی ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے مظاہرین کیپیٹل ہل کی عمارت کے مرکزی ہال میں موجود ہیں۔

جبکہ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں مظاہرین سے پر امن رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیپٹیل پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کریں، یہ حقیقی طور پر ہمارے ملک کی طرف ہیں، آپ سب پرامن رہیں‘‘۔