نقیب اللہ قتل کیس میں رائو انوار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج

جمعرات 14 جنوری 2021 16:27

نقیب اللہ قتل کیس میں رائو انوار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2021ء) سندھ ہائی کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار کی حاضری سیاستثنی کی درخواست خارج کردی ہے۔جمعرات کوچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

دوران سماعت عدالت نے رائو انوار کے وکیلعامرمنسوب ایڈووکیٹ پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے ان سے سوال کیا کہ ٹرائل کورٹ کے آرڈر میں کیا غلطی ہی رائو انوار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 2018 میں سابق ایس ایس پی رائو انوار کو ضمانت ملی ہے، وہ 2018 سے ہر پیشی پر عدالت میں پیش ہوتے آئے ہیں۔حساس اداروں نے رائو انوار کی سیکیورٹی سے متعلق رپورٹ دی ہے۔

(جاری ہے)

میرے موکل کو سخت سیکیورٹی خدشات ہیں۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں 99 گواہ شامل کیئے گئے ہیں، جبکہ اب تک 59 گواہوں کا بیان ریکارڈ ہو چکا ہے۔رائو انوار کے وکیل نے عدالت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ رائو انوار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے، ٹرائل کورٹ جب نوٹس جاری کرے گی، رائو انوار پیش ہوں گے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے آپ یہ بتائیں، آپ کو ہی حاضری سے استثنیٰ دے دیں۔

کیا یہ دوسروں سے امتیازی سلوک نہیں ہوگا۔چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیئے ٹرائل کورٹ کو روز کی بنیادی پر سماعت کی ہدایت دے دیتے ہیں۔ آپ کی اس درخواست کو مسترد کرتے ہیں۔ جس پر عامر منسوب نے استدعا کی عدالت درخواست مسترد نہ کرے، ہم واپس لے لیتے ہیں۔ عدالت نے استدعا منظور کرلی اور درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی۔واضح رہے کہ سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار نے ٹرائل کورٹ سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تھی۔ ٹرائل کورٹ رائو انوار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پہلے ہی مسترد کرچکی۔ رائو انوار کو ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔