صوبوں اور نجی سیکٹر کو ویکسین امپورٹ کرنے کی مکمل اجازت ہے، اسد عمر

سندھ حکومت ویکسین منگوائے، ان کی حوصلہ افزائی کریں گے، پہلی سہ ماہی میں ویکسین آجائے گی اور لگنا بھی شروع ہوجائے گی۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 16 جنوری 2021 22:21

صوبوں اور نجی سیکٹر کو ویکسین امپورٹ کرنے کی مکمل اجازت ہے، اسد عمر
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16جنوری 2021ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ صوبوں اور نجی سیکٹر کو ویکسین امپورٹ کرنے کی مکمل اجازت ہے، سندھ حکومت ویکسین منگوائے، ان کی حوصلہ افزائی کریں گے، پہلی سہ ماہی میں ویکسین آجائے گی اور لگنا بھی شروع ہوجائے گی۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو وہی صاحب ہیں جو لاک ڈاؤن لاک ڈاؤن کہتے رہے، یہ کتنے سنجیدہ شخص ہیں ؟ ہم نے کہاتھاکہ پہلی سہ ماہی میں ویکسین آجائے گی اور لگنا بھی شروع ہوجائے گی، ویکسین کیلئے تین لاکھ ہیلتھ ورکرز رجسٹرڈ ہوچکے ہیں، ڈریپ نے ایک ویکسین آسٹرازنیکا کی ایمرجنسی استعمال کی منظوری دے دی ہے، سائنوفارم کی ان پرنسپل ٹیکنیکل کمیٹی منظوری دی چکی ہے، سائنوفارم ویکسین کا کس نام سے اجراء ہوگا یہ فیصلہ پیر منگل تک ہوجائےگا۔

(جاری ہے)

اس سے دو ویکسین فائنل ہوجائیں گے۔ تیسری ویکسین کے ٹرائل فروری کے وسط تک مکمل ہوجائیں گے۔ نتائج مثبت ہوئے تو تیسری ویکسین بھی مارچ تک دستیاب ہوجائےگی۔ دوسری جانب وزیر صحت سندھ عذرا پلیجو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاق سے بات ہوئی ہے کہ ویکسین کہاں سے ، کس مینوفیکچر سے ، کتنی اور کس ٹائم فریم میں لی جائے؟ابھی تک ہمیں کوئی اندازہ نہیں کہ ویکسین کتنی اور کس ٹائم فریم میں آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ بہت مشکل مرحلہ ہے کیونکہ 70سے 80 فیصد لوگوں کو ویکسین لگانی ہے، ویکسین کی خریداری کیلئے چین سے بات ہوئی ہے لیکن حصول وفاق کا کام ہے، بطور صوبہ ہم چین سے براہ راست ویکسین نہیں لے سکتے، صوبوں کو براہ راست کورونا ویکسین لینے کی اجازت دی جائے، چین کی ویکسین کے کراچی یونیورسٹی، انڈس یونیورسٹی اور آغا خان ہسپتال میں ٹرائل ہوئے ہیں۔

اس وقت ملک میں ویکسی نیشن بہت ضروری ہے، بیرون ممالک میں ویکسی نیشن شروع ہوچکی ہے، لگتا ہے ہم آخری ملک ہوں گے جن کے پاس ویکسین آئے گی، ہم چاہتے ہیں ہم جلد ازجلد ویکسی نیشن شروع کریں۔انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین لوگوں کو مفت دینے کی کوشش کریں گے۔ ویکسین پہلے فرنٹ لائن ورکرز کو لگائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ امتحانات کی وجہ سے 18جنوری سے صرف 9 ویں اور 10ویں جماعت کی کلاسز کھلیں گی۔ جب تک وائرس پھیلنے کی شرح 3 فیصد نہ ہوجائے تعلیمی ادارے نہیں کھلنے چاہییں۔ کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کی شرح زیادہ ہے،تعلیمی ادارے نہیں کھولنے چاہیے۔ کلاس روم میں بچوں کے ساتھ بیٹھنے سے کورونا کا پھیلاؤ بڑھ سکتا ہے۔