سعودیہ: کن رشتہ داروں کے انتقال پر کارکنان کو پانچ روز کی چھُٹی تنخواہ کے ساتھ ملتی ہے؟

سعودی وزارت کے مطابق خدانخواستہ، بیوی، اولاد یا والدین کی وفات کی صورت میں یہ سہولت دی جاتی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 23 جنوری 2021 14:25

سعودیہ: کن رشتہ داروں کے انتقال پر کارکنان کو پانچ روز کی چھُٹی تنخواہ ..
 ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔23جنوری2021ء) سعودی عرب میں25 لاکھ سے زائد پاکستانی تارکین اپنا رزق کما کر گھر والوں کی کفالت کر رہے ہیں اور ساتھ ساتھ پاکستان کی ڈانواں ڈول معیشت کو بھی اربوں روپے کے سالانہ زر مبادلہ کی صورت میں بڑی رقوم بھجوا رہے ہیں۔ یہ پاکستانی اپنے گھر والوں سے ہزاروں میل دُور ہوتے ہیں۔ ان کئی سالوں کے قیام کے دوران کئی بار انہیں اپنے پیاروں کی دُنیا سے رخصتی کا صدمہ بھی سہنا پڑتا ہے۔

ہر ایک کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ ایسے موقع پر وطن واپس پہنچ کر اپنے مرحوم رشتہ دا ر کا آخری دیدار کر سکے۔ اس حوالے سے لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ خدانخواستہ ایسی کوئی صورت پیش آ جائے تو کتنے روز کے لیے چھُٹی مل سکتی ہے ، جس پر تنخواہ بھی نہیں کاٹی جائے گی۔

(جاری ہے)

اُردو نیوز کے مطابق اس بارے میں سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ اگر کسی ملازم کے والدین، بیوی یا اولاد کی وفات ہو جائے تو اسے مکمل تنخواہ کے ساتھ پانچ روز کے لیے چھُٹی پر جانے کا حق حاصل ہو گا۔

سعودی ویب سائٹ عاجل کے مطابق ایک کارکن نے سوال کیا تھا کہ اس کی سوتیلی والدہ انتقال کر گئی ہیں، کیا اس کی آخری رسومات اور تعزیت میں شرکت کے لیے اسے تنخواہ سمیت چھُٹی کا حق حاصل ہے؟ جس کے جواب میں وزارت افرادی قوت نے بتایا کہ سعودی قانون محنت کی شق 113 کے تحت اگر کسی ملازم کی بیوی یا اس کے بزرگوں میں سے کسی ایک یا اس کی اولاد میں سے کسی کا انتقال ہوجائے تو ایسی صورت میں اسے مکمل تنخواہ کے ساتھ پانچ دن کی تنخواہ کا حق حاصل ہے۔

بزرگوں سے مراد باپ، دادا اور پردادا ہیں۔وزارت افرادی قوت نے میزید کہا کہ جو ملازم اپنے حقوق و فرائض کی تفصیلات جاننا چاہتے ہوں وہ چھٹی سے متعلق ویب سائٹ پر تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں۔ یاد رہے کہ قانون محنت کے مطابق وہ کارکن جو مملکت میں مقیم ہیں انہیں کام کرتے ہوئے 5 برس سے کم عرصہ ہوا ہے تو انہیں سال میں 21 دن کی چھٹی بمعہ تنخواہ دینا آجرکی ذمہ داری ہے تاہم اس صورت میں معاہدے کو بھی مدنظر رکھا جائے گا اگر معاہدے میں سالانہ چھٹی فریقین کی جانب سے مقرر کی گئی ہے تو اس کے مطابق عمل کیا جائے گا۔مسلسل پانچ برس ملازمت کے بعد سالانہ ایک ماہ کی چھٹی تنخواہ کے ساتھ کارکن کا حق ہوگی۔