پولیس کے فرانزک اور آئی ٹی کے شعبوں کوجدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے بیوٹمز میں ٹریننگ سینٹربنانے کیلئے تیار ہیں ،گورنربلوچستان

ہمیں فنڈز اور آلات مہیاکردیئے جائیں تو جامعات میں ایسے قابل لوگ موجود ہیں جو بیرون ملک سے ان شعبہ جات میں تربیت یافتہ ہیں، پولیس تفتیش کاجدید طریقہ کار اپنائے تو کوئی بھی مجرم قانون کی گرفت سے بچ کر نہیں جاسکتا،جسٹس (ر) اما ن اللہ یاسین زئی

ہفتہ 23 جنوری 2021 18:28

پولیس کے فرانزک اور آئی ٹی کے شعبوں کوجدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2021ء) گورنر بلوچستان جسٹس (ر) اما ن اللہ یاسین زئی نے کہاہے کہ پولیس کے فرانزک اور آئی ٹی کے شعبوں کوجدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے بیوٹمز میں ٹریننگ سینٹربنانے کیلئے تیار ہیں ہمیں فنڈز اور آلات مہیاکردیئے جائیں تو جامعات میں ایسے قابل لوگ موجود ہیں جو بیرون ملک سے ان شعبہ جات میں تربیت یافتہ ہیں پولیس تفتیش کاجدید طریقہ کار اپنائے تو کوئی بھی مجرم قانون کی گرفت سے بچ کر نہیں جاسکتا۔

یہ بات انہوں نے ہفتہ کو پولیس لائن کوئٹہ میںٹرانسفر ہونے والے آئی جی پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ کے اعزاز میں دیئے گئے کھانے اور پولیس دربارسے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر آئی جی پولیس محسن حسن بٹ سمیت پولیس کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی نے کہا کہ محسن حسن بٹ نے جب بطور آئی جی چارج سنبھالا اسوقت صوبے میںحالات خراب تھے دہشت گردی اورٹارگٹ کلنگ عروج پرتھی لیکن محسن حسن بٹ،سابق اے آئی جی عبدالرزاق چیمہ اورانکی ٹیم نے جس انداز سے کوئٹہ اور بلوچستان میںحالات پرقابو پایاوہ قابل تحسین ہے 2020ء میں کوئٹہ میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا یہ سب پولیس کی قربانیوں کی بدولت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان پولیس کوجدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے بلوچستان کی جامعات میں ایسے پروفیسرز اور پیش ور لوگ موجود ہیں جنہوں نے فرانزک اورآئی ٹی میںعالمی سطح پرکام کیاہے انکی صلاحیتوں کو بروئے کارلاتے ہوئے پولیس میں فرانزک اور آئی ٹی کے شعبوں کیلئے بیوٹمز میں جدید ٹریننگ سینٹر بنانے کیلئے تیارہیں ہمیں صرف کچھ فنڈ ز اورآلات کی ضرورت ہے اگر یہ ہوجائیں تو ہم بہتر انداز میں پولیس کے افسران کو ٹریننگ دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دشمنوں کی نظربلوچستان پرہے سرحد پار سے دہشت گردی کے واقعات ہورہے ہیں لیکن پولیس کے باہمت جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرکے صوبے میں امن قائم کیا ہے۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ پولیس اگر تفتیش کے شعبے کو بہترکرے اورجدید خطوط پرتفتیشی عمل کو لائے تو ہم ملزموں کویقینی طورپر قانون کی گرفت میں لاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس افسران سیاسی سمیت کسی بھی قسم کے دباو میں آنے سے گریز کریں اورغیرقانونی احکامات کو تسلیم نہ کریں ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آئی جی پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ نے کہا کہ اڑھائی سال تک جس فورس کی کمانڈ کی مجھے فخر ہے کہ میرے کسی ایک بھی جوان یا اہلکار نے کسی بھی مرحلے پر مجھے مایوس نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں سی ٹی ڈی کو ایک ضلع سے وسعت دیکر پورے صوبے میں پھیلادیا گیاہے اے ٹی ایف اور سی ٹی ڈی کو بھی ایک جگہ کام کرنے کا منصوبہ زیرغورہے۔

انہوں نے کہا کہ سدرن کمانڈ کے اشتراک سے ایگل فورس بنائی گئی جس نے جرائم پر کافی حد تک قابو پایاہے۔ انہوں نے کہا کہ مشکل دور میںٹارگٹ کلنگ اوردہشت گردی کم کرنے میں عبدالرزاق چیمہ سمیت پوری ٹیم نے کردارادا کیا ۔انہوں نے کہاکہ پولیس کے نئے تھانے بنائے گئے ہیں پولیس کو اپ گریڈ کیاگیا جبکہ ایف سی کے تعاون سے بھی امن واپس لانے میں مددملی آج کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں امن واپس آرہا ہے زندگی معمول کی جانب بڑھ گئی ہے صوبے کی رونقین بحال ہوگئی ہیں اورعوام میں خوف کاعنصرختم ہوگیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تفتیش کرنا پولیس کا بنیادی کام ہے اسے بہتر کئے بغیر آگے بڑھنا ممکن نہیں ہے ہم نے اسکول آف انوسٹی گیشن بنانے کا منصوبہ تیارکیا ہے جوکہ جلد ہی شروع ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اوراسلام آباد پولیس کے برابر شہداپیکج صوبائی حکومت کوارسال کردیا ہے تاکہ شہدا کے خاندانوں کی بہترکفالت ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ اپنی تعیناتی کے دوران پولیس فورس اور حکومت کے درمیان پل کا کردارادا کیاامید ہے کہ آنے والے دور میں حالات بہتر ہونگے۔