مائن ہارٹ سنگاپور کا رہائشی منصوبہ کریک مرینہ 13 سال بعد بھی نا مکمل

شہری رل گئے، اربوں روپے کی رقم پھنس گئی، منصوبے کی ایک بار پھر سافٹ لانچ کی تیاریاں، انتظامیہ کی پریس کانفرنس صحافیوں کے تلخ سوالات پر کریک مرینہ انتظامیہ جواب نہ دے سکی، پریس کانفرنس اچانک ختم کر دی گئی

اتوار 24 جنوری 2021 18:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2021ء) مائن ہارٹ سنگاپور کا رہائشی منصوبہ کریک مرینہ 13 سال بعد بھی مکمل نہ ہو سکا، شہری رل گئے، اربوں روپے کی رقم پھنس گئی۔ انتظامیہ نے شہریوں سے مزید پیسے بٹورنے کے لیے منصوبے کی ایک بار پھر سافٹ لانچ کی تیاریاں اور مارکیٹنگ شروع کر دیں۔ منصوبہ سے متعلق پریس کانفرنس بدنظمی کا شکار ہوگئی۔

کریک مرینہ انتظامیہ صحافیوں کے تلخ سوالات کا جواب نہ دے سکی۔ پریس کانفرنس اچانک ختم کرا دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق مائن ہارٹ سنگاپور نامی کمپنی کی جانب سے 13 سال قبل ڈی ایچ اے فیز 8 میں کریک مرینہ کے نام سے عالمی معیار کا رہائشی منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، اس وقت سینکڑوں شہریوں نے منصوبے میں فلیٹس خریدے تھے جس سے کمپنی کو اربوں روپے ملے۔

(جاری ہے)

تاہم یہ منصوبہ اب تک مکمل نہیں ہو سکا۔ ذرائع کے مطابق منصوبہ بروقت مکمل نہ ہونے کے باعث ڈھائی سو سے زائد شہریوں کے اربوں روپے پھنس گئے ہیں۔ کریک مرینہ کے لے آوٹ و بلڈنگ پلان کی عدم منظوری اور سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) کی جانب سے ا ی آئی اے رپورٹ نہ ملنے سمیت دیگر وجوہات کے باعث یہ منصوبہ زیرالتوا رہا۔ چیئرمین مائن ہارٹ شہزاد نسیم کے خلاف فراڈ اور چیک باونس کا مقدمہ بھی درج ہے۔

گزشتہ ایک عشرے کے دوران یہ اسٹرکچر طوفانی بارشیں اور سمندری ہوائیں برداشت کرتا رہا۔ اتنے طویل وقفے کے بعد کریک مرینہ کی انتظامیہ نے شہریوں سے پیسے بٹورنے کے لیے ایک بار پھر منصوبے کی سافٹ لانچ کی تیاریاں اور مارکیٹنگ شروع کر دی ہے۔ اسی سلسلے میں کریک مرینہ انتظامیہ نے ایک پریس کانفرنس بھی منعقد کی۔ اس موقع پر صحافیوں کی جانب سے حقائق معلوم کرنے کے لیے سوالات کیے گئے تو کریک مرینہ انتظامیہ ناراض ہوگئی اور پریس کانفرنس اچانک ختم کرا دی گئی۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں کریک مرینہ پروجیکٹ سائٹ پر پولیس نے بھی کارروائی کی تھی۔

متعلقہ عنوان :